مذہب

وقف کی جائیداد کی خرید و فروخت

وقف کی زمین کا بیچنا ناجائز اور گناہ ہے ، مشہور فقیہ علامہ ابن ہمام فرماتے ہیں کہ اس پر تمام فقہاء کا اتفاق ہے : ’’ لم یجز بیعہ ولا تملیکہ وھو بإجماع الفقہاء‘‘ ( فتح القدیر مع الہدایہ : ۶؍۲۲۰)

سوال:- یہ بات محتاج بیان نہیں ہے کہ اوقاف کی بہت سی زمینوں پر ناجائز قبضہ ہورہا ہے ، یہ حکومت کی طرف سے بھی ہوتا ہے ،

غیر مسلم لینڈ گرابرس کی طرف سے بھی اور خود مسلمان بھی اس میں پوری طرح ملوث ہیں، جو اوقاف کی زمینوں پر قابض ہیں اور حدتو یہ ہے کہ خود متولی حضرات وقف کی زمین بیچتے ہیں ،

کیا ایسی زمینوں کا خریدنا اور جو خرید چکا ہے اس کو آگے بیچنا جائز ہے ؟(جواد عالم، حکیم پیٹ)

جواب:-وقف کی زمین کا بیچنا ناجائز اور گناہ ہے ، مشہور فقیہ علامہ ابن ہمام فرماتے ہیں کہ اس پر تمام فقہاء کا اتفاق ہے : ’’ لم یجز بیعہ ولا تملیکہ وھو بإجماع الفقہاء‘‘ ( فتح القدیر مع الہدایہ : ۶؍۲۲۰)

اس لئے نہ ایسی زمین کا بیچنا جائز ہے اور نہ خریدنا ، نہ اپنے استعمال میں لانا اور نہ خرید کر دوسروں سے فروخت کرنا۔

a3w
a3w