راہول گاندھی، معافی نہیں مانگیں گے: کانگریس
ووٹ چوری کے ریمارکس پر قائد اپوزیشن لوک سبھا راہول گاندھی کو اتوار کے دن الیکشن کمیشن کے الٹی میٹم پر ملک کا سیاسی درجہ حرارت کافی بڑھ گیا۔ الیکشن کمیشن نے راہول گاندھی کو ہدایت دی کہ وہ اپنے الزامات کی تائید میں اندرون 7 دن حلف نامہ کی شکل میں ثبوت داخل کریں یا کھلے عام معافی مانگیں۔
نئی دہلی (آئی اے این ایس) ووٹ چوری کے ریمارکس پر قائد اپوزیشن لوک سبھا راہول گاندھی کو اتوار کے دن الیکشن کمیشن کے الٹی میٹم پر ملک کا سیاسی درجہ حرارت کافی بڑھ گیا۔ الیکشن کمیشن نے راہول گاندھی کو ہدایت دی کہ وہ اپنے الزامات کی تائید میں اندرون 7 دن حلف نامہ کی شکل میں ثبوت داخل کریں یا کھلے عام معافی مانگیں۔
حلف نامہ داخل نہ کیا گیا تو ایسے سارے الزامات جھوٹے سمجھے جائیں گے۔ برسراقتدار بی جے پی نے اس کا خیرمقدم کیا اور راہول گاندھی سے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن کی بات مانیں جبکہ انڈیا بلاک نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن اختلاف ِ رائے کو خاموش کرنے سیاسی ہتھیار کے طورپر استعمال ہورہا ہے۔
مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے یہ کہتے ہوئے کانگریس رکن پارلیمنٹ پر تنقید کی کہ الیکشن کمیشن واضح کرچکا ہے کہ 7 دن میں حلف نامہ داخل کرنا پڑے گا ورنہ راہول گاندھی کو جنتا سے معافی مانگنی ہوگی۔ الجھن پھیلانا کوئی کام نہیں آئے گا۔ آئی اے این ایس سے بات چیت میں اترپردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر کیشوپرساد موریہ نے کہا کہ راہول گاندھی افراتفری پھیلارہے ہیں۔ وہ دستوری اداروں پر سوال اٹھارہے ہیں۔
راہول گاندھی اندھادھند فائرنگ کررہے ہیں۔ وہ افواہیں پھیلارہے ہیں۔ ان کا رویہ نہ تو جمہوری ہے اور نہ دستوری بلکہ پوری طرح غیر ذمہ دارانہ ہے۔ مدھیہ پردیش کے وزیر وشواس سارنگ نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی میڈیا میں بے بنیاد بیانات دے رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن جیسے ادارہ کو اگر کوئی موردِ الزام ٹھہراتا ہے تو اسے حقائق پیش کرنا ہوتا ہے‘ حلف نامہ داخل کرنا پڑتا ہے۔ یہی قاعدہ قانون ہے۔
اترپردیش کے وزیر انیل راج بھر نے الیکشن کمیشن کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خیال میں الیکشن کمیشن نے کل غیرمعمولی طورپر طویل پریس کانفرنس کی۔ پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا۔ اس نے سارے سوالات کا جواب دیا۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری نے راہول گاندھی کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ میں گیانیش کمار سے کہنا چاہوں گا کہ وہ اپنے عہدہ کا وقار برقرار رکھیں۔ ان کے پارٹی ساتھی عمران مسعود نے کہا کہ راہول گاندھی معافی کیوں مانگیں؟ وہ معافی نہیں مانگیں گے۔ انہوں نے جو بھی کہا ہے وہ پوری ہمت کے ساتھ کہا ہے۔
الیکشن کمیشن‘ اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے گئے اہم مسائل کی یکسوئی میں ناکام رہا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے بھی کمیشن کو نشانہ ئ تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمارے سوالات کا کوئی ٹھوس جواب نہیں ملا۔صرف اسکرپٹ پڑھی گئی جو ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی دفتر میں لکھی گئی تھی اور اس کا مقصد اپوزیشن کو نشانہ بنانا تھا۔ آج واضح ہوگیا کہ الیکشن کمیشن اپنی اتھاریٹی کا بے جا استعمال کررہا ہے جبکہ بی جے پی اسے اپوزیشن کو نشانہ بنانے کے لئے ایک آلہ ئ کار کے طورپر استعمال کررہی ہے۔