ریلوے بورڈ نے ساوتھ کوسٹ ریلوے زون سے متعلق تفصیلی پراجکٹ رپورٹ کو منظوری دے دی
یہ رپورٹ زون کی حدود، ڈویژنس، دائرۂ کار، عملہ، بنیادی سہولیات اور دیگر پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے مرتب کی گئی تھی، جسے زون کے خصوصی آفیسر نے 25 جنوری 2025 کو ریلوے بورڈ کو روانہ کیا تھا۔ اس رپورٹ کا گہرائی سے جائزہ لینے کے بعد بورڈ نے بعض شرائط اور تجاویز کے ساتھ اسے منظوری دے دی ہے۔
حیدرآباد: ریلوے بورڈ نے حال ہی میں وشاکھاپٹنم کو مرکز بناکر قائم کی جانے والے ساوتھ کوسٹ ریلوے زون سے متعلق تفصیلی پراجکٹ رپورٹ کو منظوری دے دی ہے۔ اس اہم منظوری کے ساتھ ہی نئے زون کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
یہ رپورٹ زون کی حدود، ڈویژنس، دائرۂ کار، عملہ، بنیادی سہولیات اور دیگر پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے مرتب کی گئی تھی، جسے زون کے خصوصی آفیسر نے 25 جنوری 2025 کو ریلوے بورڈ کو روانہ کیا تھا۔ اس رپورٹ کا گہرائی سے جائزہ لینے کے بعد بورڈ نے بعض شرائط اور تجاویز کے ساتھ اسے منظوری دے دی ہے۔
ساوتھ کوسٹ ریلوے زون کے دائرے میں موجود اثاثہ جات، منظوری شدہ عہدے اور عملہ کو نئے ساوتھ کوسٹ ریلوے زون میں منتقل کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
ایسٹ کوسٹ اورساوتھ سنٹرل ریلوے زونس کے تحت موجود ٹریک مشینیں اور ان کے عملے کو منتقل کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
وشاکھاپٹنم میں جاری سیول کاموں کے لیے ₹200 کروڑ اضافی فنڈز کی تجویز پیش کی گئی تھی، جسے فی الحال زیر غور رکھتے ہوئے مستقبل میں فیصلہ کیاجایے گا۔
مڈسارلو میں تعمیر ہو رہے زون ہیڈکوارٹر کے احاطہ میں ایمرجنسی وارڈ کے ساتھ ہیلتھ یونٹ قائم کرنے کی تجویز کو "فی الحال غیر ضروری” قرار دیتے ہوئے مسترد کیا گیا ہے۔
پراجکٹ رپورٹ میں گنوپور – پَرلاکھیمُندی سیکشن اور ناوپاڈ – گُنوپور لائن کو نئے وشاکھاپٹنم ڈویژن میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی تھی، تاہم مرکزی کابینہ کی جانب سے پہلے ہی طے شدہ زون کی حدود میں اس کی گنجائش نہ ہونے کے سبب بورڈ نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
سوائے جنرل منیجر کے نئے عہدے کے، دیگر کسی بھی نوعیت کے گزیٹیڈ یا نان-گزیٹیڈ عہدوں کی تخلیق کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
زون ہیڈکوارٹر اور وشاکھاپٹنم ڈویژن کے لیے درکار ضروری اسٹاف کی تعیناتی سے متعلق تجاویز کو منظوری دے دی گئی ہے۔
یہ فیصلے ساوتھ کوسٹ ریلوے زون کو مؤثر طریقہ سے قائم کرنے اور موجودہ ڈھانچے کے ساتھ ہم آہنگی قائم رکھنے کے لیے اہم سمجھے جا رہے ہیں۔ وشاکھاپٹنم کو مرکز بناکر اس زون کے قیام سے آندھرا پردیش میں ریلوے کی سہولیات کو ایک نئی جہت ملنے کی توقع کی جا رہی ہے۔