راجیویوواوکاسم اسکیم کی تاریخ میں 14 اپریل تک توسیع : جی شنکرا چاری کا بیان
انہوں نے کہا کہ خود روزگار اسکیم کے تحت ایک راشن کارڈ پر صرف ایک ہی فرد اہل ہوں گے. اس اسکیم کے تحت 4 لاکھ روپئے تک کی امداد دی جائے گی. اس اسکیم کے تحت غیر زرعی علاقوں میں امیدواروں کی اہلیت کی عمر یکم جولائی 2025 تک 21 تا 55 سال ہو اور دیگر مربوط شعبہ جات سے وابستہ افراد کیلئے21 تا 60 سال عمر کا تعین کیا گیا ہے۔

حیدرآباد: ضلع اقلیتی بہبود آفیسر جی شنکرا چاری نے پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے راجیو یووا وکاسم اسکیم کی آخری تاریخ میں 5 / اپریل سے بڑھاکر 14 / اپریل تک توسیع کی ہے تاکہ اقلیتی بے روزگار نوجوان زیادہ سے زیادہ تعداد میں استفادہ حاصل کرسکے۔
ضلع اقلیتی بہبود آفیسر نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت ضلع محبوب نگر کے بے روزگار نوجوانوں آن لائن درخواستیں داخل کرکے اپنے کاروبار کو شروع کریں. اگر کسی کو آن لائن فارم داخل کرنے میں مشکل پیش آتی ہو تو وہ متعلقہ ایم پی ڈی او /منسپل کمشنر دفتر سے آف لائن فارم حاصل کرتے ہوئے اسے پر کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خود روزگار اسکیم کے تحت ایک راشن کارڈ پر صرف ایک ہی فرد اہل ہوں گے. اس اسکیم کے تحت 4 لاکھ روپئے تک کی امداد دی جائے گی. اس اسکیم کے تحت غیر زرعی علاقوں میں امیدواروں کی اہلیت کی عمر یکم جولائی 2025 تک 21 تا 55 سال ہو اور دیگر مربوط شعبہ جات سے وابستہ افراد کیلئے21 تا 60 سال عمر کا تعین کیا گیا ہے۔
شنکرا چاری نے کہا کہ دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی سالانہ آمدنی 1.50 لاکھ روپیئے اور شہری علاقوں سے تعلق رکھنے والوں کی آمدنی 2.00 لاکھ روپئیوں سے زائد نہ ہو۔
انہوں نے اسکیم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 50 ہزار روپئے تک کی رقم پر صد فیصد سبسیڈی رہے گی جبکہ ایک لاکھ روپئے میں 90 فیصد سبسیڈی اور 10فیصد بینک لون رہے گا۔ 2 لاکھ روپئے تک امداد میں 80 فیصد سبسیڈی اور 20فیصد بینک لون جبکہ 4 لاکھ روپئے تک کی امداد میں سبسیڈی 70فیصد اور بینک لون 30فیصد رہے گا۔
ضلع اقلیتی بہبود آفیسر نے کہا کہ اس اسکیم کے لیے آدھار کارڈ، راشن کارڈ یا انکم سرٹیفکیٹ، کاسٹ سرٹیفکیٹ، ڈرائیونگ لائسنس، پان کارڈ کو لازمی قرار دیا گیا ہے. حکومت کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق دئیے گئے ویب پورٹل OBMMS سے استفادہ کیا جاسکتا ہے ۔
درخواستوں کے آن لائن ادخال کے بعد ہارڈ کاپی ایم پی ڈی او آفس یا میونسپل کمشنر کے دفتر پر داخل کرنا ہوگا۔
اہل اور خواہشمند بے روزگار نوجوانان جو اقلیت سے تعلق رکھنے والے مسلم، عیسائی، سکھ، جین، بدھسٹ اور پارسی بے روزگار نوجوانان 14/ اپریل تک https://tgobmms.cgg.gov.in ویب سائٹ پر یا متعلقہ ایم پی ڈی او /منسپل کمشنر کے دفتر پر اپنی درخواستیں داخل کریں اور اس سنہرے موقع سے استفادہ حاصل کریں۔
شنکرا چاری نے بے روزگار نوجوانوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی درمیانی افراد اور ایجنٹوں کے جھانسہ میں نہ آئیں کیوں کہ درمیانی افراد صرف پیسہ کمانے کے لیے بھولے بھالے نوجوانوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔
آخر میں کہا کہ ڈسٹرکٹ مینارٹی ویلفیر آفیس، کلکٹریٹ کامپلکس میں نوجوانوں کی رہنمائی کے لیے ایک ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا ہے جو صبح 10.30 سے شام 5 بجے تک کام کرے گا. اقلیتی نوجوان اس ہیلپ ڈیسک سے رابطہ کرکے رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں۔