ملک میں رام راجیہ شروع ہوچکا ہے، کوئی اسے نہیں روک سکتا: راج ناتھ سنگھ
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کو کہا کہ ملک میں رام راجیہ نے جڑ پکڑنا شروع کردیا ہے اور کوئی اسے حقیقت میں بدلنے سے نہیں روک سکتا۔
کٹھوعہ (جموں و کشمیر) : وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کو کہا کہ ملک میں رام راجیہ نے جڑ پکڑنا شروع کردیا ہے اور کوئی اسے حقیقت میں بدلنے سے نہیں روک سکتا۔
انھوں نے کٹھوعہ ضلع میں واقع بسولی میں مرکزی وزیر جتیندر سنگھ کے تائیدی انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی، رام مندر کی تعمیر اور شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) پر عمل آوری جیسے تمام وعدے پورے کرنے کو نمایاں کیا۔
انھوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت تشکیل دینے کے لیے نہیں بلکہ ملک کے لیے سیاست پر عمل پیرا ہے، جسے عوام اور سیاستدانوں کے درمیان بھروسہ کے فقدان کی وجہ سے ایک بڑی مشکل سے کھینچ کر باہر نکالا گیا۔ سنگھ نے عوام کو تیقن دیا کہ کوئی بھی ہندوستانی شہری سی اے اے پر عمل آوری کے بعد اپنی شہریت سے محروم ہونے والا نہیں ہے، جب کہ بی جے پی اگلے پانچ سال میں یکساں سیول کوڈ (یو سی سی) پر عمل آوری کا اپنا وعدہ پورا کرے گی، جس کا پارٹی کے منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔
انھوں نے تین طلاق پر پابندی کا بھی حوالہ دیا اور کہاکہ آیا ہم حکومت تشکیل دیں یا نہ دیں، خواتین کی عزت اور وقار پر حملہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں محسوس کرتا ہوں کہ ملک میں رام راجیہ کا قیام شروع ہوچکا ہے اور کوئی اسے حقیقت بننے سے نہیں روک سکتا۔ رام راجیہ کا مطلب یہ ہے کہ عوام میں سمجھ پیدا ہوئی اور اپنی ذمہ اریوں کی تئیں شعور بیدار ہوا۔ اس وقت مسئلہ ہوتا ہے جب عوام اختیار کا احساس رکھنا شروع کرتے ہیں۔
کٹھوعہ ضلع، اُدھم پور پارلیمانی حلقہ کا حصہ ہے جہاں پہلے مرحلہ میں 19 اپریل کو انتخابات منعقد شدنی ہیں۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر نے کہا کہ ملک میں عوام میں اپنی ذمہ داریاں سمجھنے کے حالات کی صورت گری ہورہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب حکومت میں بیٹھنے والے ذمہ داری کے ساتھ اپنی ڈیوٹی انجام دیں تو اس سے آہستگی کے ساتھ عوام میں شعور بھی پیدا ہوتا ہے۔
ہم حکومت تشکیل دینے کے لیے نہیں بلکہ ملک کے لیے سیاست پر عمل پیرا ہیں۔ وزیر دفاع نے جتیندر سنگھ کی بڑے فرق کے ساتھ تیسری میعاد کے لیے حلقہ سے کامیابی کے بارے میں یقین کا اظہار کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ بھارتیہ جن سنگھ سے تشکیل پانے والی پارٹی کے سابق منشور اٹھاکر دیکھیں کہ ہم نے اپنے تمام وعدے پورے کیے۔
سنگھ نے کہا کہ ہم نے جموں و کشمیر کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر بنانے کے لیے آرٹیکل 370 (جس میں جموں و کشمیر کو خصوصی موقف دیا گیا) کا خاتمہ کیا۔
اپوزیشن جماعتیں 1984ء سے رام مندر کی تعمیر کے بارے میں باتیں کررہی تھیں، مگر ہماری جانب سے یہ کیا گیا اور وزیر اعظم نریندر مودی نے 22 جنوری کو اس کا پران پرتشٹھا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سی اے اے پر عمل آوری کی، مگر چند لوگوں میں شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی، لیکن میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کوئی ہندوستانی شہری اپنی شہریت سے محروم ہونے والا نہیں ہے۔
سنگھ نے مزید کہا کہ ہم نے آئندہ پانچ سال میں یکساں سیول کوڈ پر عمل آوری کا وعدہ کیا ہے اور مجھے حیرت ہے کہ یہ کیوں نہیں کیا جانا چاہیے۔ کہنے کچھ اور کرنے کچھ والے سیاستدانوں کی وجہ سے بھروسہ کی کمی کے سبب آزاد ہندوستان میں ایک بڑا مسئلہ کھڑا کیا گیا۔
بی جے پی کی جانب سے عوام اور سیاستدانوں کے درمیان اس بھروسہ کی کمی کا خاتمہ کیا گیا۔ سنگھ نے پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی پر ان ریمارکس پر تنقید کی کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کی صورت میں جموں و کشمیر میں کوئی ترنگا اٹھانے والا باقی نہیں رہے گا۔
انھوں نے کہا کہ میں محبوبہ مفتی سے کہنا چاہتا ہوں کہ آج جموں و کشمیر کے تمام حصوں میں ترنگا لہرایا جارہا ہے۔ کشمیر کی سڑکوں پر خونریزی ہونے کے دوسرے ریمارک کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے نشاندہی کی کہ جموں و کشمیر میں آج دودھ اور پانی کی نہریں بہہ رہی ہیں، جس سے اگست 2019ء میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے قابل لحاظ ترقی اور پیشرفت کا اظہار ہوتا ہے۔