ایشیاء

پاکستانی سیاستداں، میثاق مفاہمت کے تحت متحد ہوجائیں : بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے تجویز کیا ہے کہ تمام سیاستدانوں کو ”میثاق ِ مفاہمت“ کے تحت متحد ہوجانا چاہئے۔

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے تجویز کیا ہے کہ تمام سیاستدانوں کو ”میثاق ِ مفاہمت“ کے تحت متحد ہوجانا چاہئے۔

انہوں نے سیاستدانوں پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنی انا کے لئے ملک کے مقدر سے کھلواڑ کررہے ہیں جو مالیہ کی قلت سے دوچار ہے۔ سابق وزیر خارجہ اتوار کے دن پاکستانی صوبہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں جلسہ سے خطاب کررہے تھے جو اُن کے نانا اور پی پی پی کے بانی ذوالفقار علی بھٹومرحوم کی 45 ویں برسی کے موقع پر منعقد ہوا تھا۔

سابق وزیراعظم پاکستان 51 سالہ ذوالفقار علی بھٹو کو فوجی حکومت نے 1979میں پھانسی دی تھی۔ بلاول بھٹو زرداری نے زور دے کر کہا کہ سیاسی شخصیتوں کو میثاق ِ مفاہمت کے تحت متحد ہوجانا چاہئے۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ مذاکرات کی میز پر تعمیری سیاسی بات چیت کریں۔

اخبار دی بزنس ریکارڈر نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے سیاستدانوں سے خواہش کی کہ وہ ملک کا نظام‘ جمہوریت اور اداروں کو ترامیم کے ذریعہ بہتر بنانے کے لئے سیاسی ڈائیلاگ کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سیاسی استحکام میثاق ِ جمہوریت اور میثاق ِ مفاہمت سے ہی آسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اس کے لئے پیش پیش رہے گی۔ اخبار ڈان نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا دھرنا کا کھیل کھیلنے کے بجائے ہمیں مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر پولیٹکل ڈائیلاگ کرنا چاہئے تاکہ ترامیم کے ذریعہ ہمارے سسٹم‘ جمہوریت اور اداروں میں بہتری آئے۔ بلاول نے یہ بھی کہا کہ بعض سیاستداں اناپرست ہیں۔

وہ اپنے فائدہ کے لئے ملک کو داؤ پر لگادینے پر تُلے ہوئے ہیں۔ وہ جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کے بظاہر حوالہ سے یہ بات کہہ رہے تھے جنہوں نے موجودہ وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے 8 فروری کے عام انتخابات میں ان کی پارٹی پاکستان تحریک ِ اعتماد(پی ٹی آئی) کا خط ِ اعتماد چرالیا۔

بلاول نے خبردار کیا کہ سیاستدانوں نے اگر قومی مفاہمت کو ترجیح نہ دی تو فوجی مداخلت کا خطرہ منڈلارہا ہے۔ انہوں نے عدلیہ میں اصلاحات پر بھی زور دیا۔ صدر آصف علی زرداری نے جو ذوالفقار علی بھٹو کے داماد ہیں‘ سیاستدانوں سے خواہش کی کہ وہ مشترکہ بنیاد ڈھونڈیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کی آپسی لڑائی نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں متحد ہوجانا چاہئے۔ پاکستان یا اس کے عوام کا مقدر نہیں کہ وہ ہمیشہ غریب رہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ملک وسائل سے مالامال ہے۔ غربت صرف اسلام آباد کی دفترشاہی کے تنگ ذہنوں میں ہے۔

a3w
a3w