حیدرآباد

مکہ مسجد دھماکہ کیس کی دوبارہ تحقیقات ناگزیر،چیف منسٹر سے چنداین جی اوز کا مطالبہ

المیہ یہ ہے کہ جب متاثرین نے ملزمین کی برا ت کے خلاف تلنگانہ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی کوشش کی تو این آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے عرضی کو برقرار رکھنے کی بنیاد پر اعتراض کیا تھا۔

حیدرآباد: شہر کے چند این جی اوز کارکنوں نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مکہ مسجد بم دھماکہ کیس کی تحقیقات کے دوبارہ آغاز کو یقینی بنائیں۔ مکہ مسجد بم دھماکہ سانحہ کی 17ویں برسی کے موقع پر  بھاسکر راؤ کمیشن کی رپورٹ کو تلنگانہ اسمبلی میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
مکہ مسجد کا لاؤڈ اسپیکر منقطع کیا جاناسنگین غلطی: مشتاق ملک
آرام گھر فلائی اوور کا چیف منسٹر کے ہاتھوں افتتاح
ممتاز صنعت کار گوتم اڈانی کی چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے

 ایک بیان میں کارکنوں نے کہا 17 سال پہلے   18 مئی کو مکہ مسجد پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا جس میں نو افراد ہلاک اور 58 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

 یہ سانحہ یہیں ختم نہیں ہوا تھا کہ پولیس نے دھماکہ کے فوری بعد وہاں جمع مشتعل ہجوم پر فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں مزید پانچ افراد ہلاک ہو گئے  تھے اس سلسلہ میں حسینی عالم پولیس نے دو مقدمات درج کیئے تھے اور تقریباً ایک سال بعد نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے پانچ افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل  کی تھی۔

جس میں نبا کمار سرکار عرف سوامی اسیمانند کا نام شامل تھا تاہم طویل ٹرائل کے بعد، این آئی اے ملزمان کے خلاف مقدمہ چلانے میں ناکام رہی اور اپریل 2018 میں این آئی اے کی خصوصی عدالت نے تمام ملزمان کو بری کر دیا۔ اور محکمہ داخلہ نے اس  فیصلے کے خلاف اپیل نہ کرنے کا انتخاب کیا۔

 المیہ یہ ہے کہ جب متاثرین نے ملزمین کی برا ت کے خلاف تلنگانہ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی کوشش کی تو این آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے عرضی کو برقرار رکھنے کی بنیاد پر اعتراض کیا تھا۔

این جی اوز کے کارکنوں نے اس کیس سے نمٹنے میں این آئی اے کے کردار اور عزم پر سنگین سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ نے دہشت گردی سے نمٹنے میں بی جے پی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی  خامیوں سے پر ہے اسی لیے آج تک اس معاملے پر توجہ نہیں دی ہے ین جی اوز کے کارکنوں نے چیف منسٹر سے اپیل کی کہ وہ اس مقدمہ کی ازسر نو تحقیقات کرواتے ہوئے انصاف کو یقینی بنائیں۔