تلنگانہ

فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی میں سابق ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی، ایم ایل سی ڈاکٹر داسوجو شراون، سابق ایم ایل سی محمد سلیم، کی سی آر دیکشا دیوس کنوینر اور بی آر ایس مائناریٹی جنرل سکریٹری عبدالموحید چندا شامل تھے۔

حیدرآباد: کی سی آر دیکشا دیوس کے چھٹے دن بی آر ایس نے کانگریس حکومت پر حیدرآباد انڈسٹریل لینڈ ٹرانسفارمیشن پالیسی (HILTP) کے نام پر مبینہ 5 لاکھ کروڑ روپے کے صنعتی اراضی اسکام کا الزام عائد کرتے ہوئے شدید تنقید کی۔

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ
کاماریڈی میں ریل روکو احتجاج — کویتا کی گرفتاری، بی سی ریزرویشن پر بی جے پی کو سخت پیغام

بی آر ایس ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر کی ہدایت پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے بہادرپورہ کے چندو لال بارادری انڈسٹریل ایریا کلسٹر-8 کا دورہ کیا اور زمینی حقائق کا جائزہ لیا۔

فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی میں سابق ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی، ایم ایل سی ڈاکٹر داسوجو شراون، سابق ایم ایل سی محمد سلیم، کی سی آر دیکشا دیوس کنوینر اور بی آر ایس مائناریٹی جنرل سکریٹری عبدالموحید چندا شامل تھے۔

سابق ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی اور ڈاکٹر داسوجو شراون نے الزام لگایا کہ کانگریس حکومت نے صنعتی مقاصد کے لیے الاٹ کی گئی سرکاری زمین نجی افراد کو محض 4,000 روپے فی گز کے حساب سے منتقل کرنے کی کوشش کی ہے، جبکہ مارکیٹ ویلیو ڈیڑھ لاکھ روپے فی گز ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے نجی قرار دی جانے والی یہ زمین دراصل عوامی مفاد اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے مختص کی گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حیدرآباد میں غریبوں کے لیے مکانات، اسکولوں اور اسپتالوں کی جگہ کا شدید فقدان ہے، لیکن اس کے باوجود حکومت 9,300 ایکڑ قیمتی زمین نجی ہاتھوں میں دے رہی ہے۔ بی آر ایس قائدین کے مطابق اس زمین پر کانگریس کے مجوزہ اندرا اما گھروں، ینگ انڈیا اسکولز اور سرکاری اسپتالوں کی تعمیر ہونی چاہیے تھی۔

بی آر ایس رہنماؤں نے خبردار کیا کہ اگر موجودہ کمپنیاں اس پالیسی کے نتیجے میں منتقل ہوئیں تو لاکھوں افراد کا روزگار متاثر ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ HILT پالیسی اسکام پر جلد ایک آل پارٹی میٹنگ منعقد کی جائے گی، جبکہ کالونیوں میں عوامی رابطہ مہم اور راؤنڈ ٹیبل میٹنگز کے ذریعے اس مسئلے کو اجاگر کیا جائے گا۔

قائدین نے واضح کیا کہ HILT پالیسی کی منسوخی اور عوامی اراضی کے تحفظ تک ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔ ضرورت پڑنے پر قانونی جنگ بھی لڑی جائے گی۔ بی آر ایس نے الزام لگایا کہ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی فیوچر سٹی اور فارما سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ کاروبار میں ملوث ہیں۔

اس موقع پر بی آر ایس کے مقامی قائدین مجاہد، وحید، الیاس، اعظم اور دیگر کارکنان بھی موجود تھے۔