حیدرآباد: ریاست تلنگانہ میں اراضیات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہاہے۔ایک وقت تھا جب تلنگانہ میں اراضیات کی کوئی خاص قیمت نہیں تھی مگر اب حالات مکمل طورپرتبدیل ہوچکے ہیں۔
تشکیل تلنگانہ کے بعد ریاست کی تیزرفتارترقی کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔کبھی تلنگانہ کے ایکڑاراضی کی قیمت میں پڑوسی ریاستوں میں ادھاایکر اراضی بھی حاصل نہیں ہوتی تھی۔
مگر اب تلنگانہ میں ایک ایکڑاراضی فروخت کرنے کے بعد پڑوسی ریاستوں میں دویاتین ایکڑ اراضی خریدنے کے بعد بھی کچھ رقم بچ رہی ہے۔یہ انکشاف خود چیف منسٹرکے چندر شیکھر راؤ نے کیا۔
انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں زمین کی خریدوفروخت کی وجہ سے محکمہ اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن کی آمدنی میں دوگنااضافہ ہواہے۔ 2014-15 کے مقابلہ میں 2021-22 کے دوران رجسٹریشن کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہواہے۔
2014-15 میں 8.26 لاکھ ڈاکومنٹس کارجسٹریشن کیاگیا تھا جبکہ 2021-22 میں 19.88 لاکھ ڈاکومنٹس رجسٹرکئے گئے جو 2014-15 کے مقابلہ میں 11.62 لاکھ زیادہ ہے۔ 2014-15 میں رجسٹریشن کے ذریعہ 2,707 کروڑ روپے آمدنی ہوئی تھی اور 2021-22 میں آمدنی 21,364 کروڑ رہی جس میں چار گنااضافہ ہوا۔