تلنگانہ

ریونت ریڈی کی اگلی سیاسی منزل بی جے پی۔ کے ٹی آر کا حیران کن انکشاف

ایک حیران کن انکشاف میں بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے کہا کہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی اپنی ٹیم کے ساتھ بہت جلد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہوجائیں گے۔

حیدرآباد: ایک حیران کن انکشاف میں بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے کہا کہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی اپنی ٹیم کے ساتھ بہت جلد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہوجائیں گے۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ فرسٹ، چیف منسٹر کے دورہ پر کے ٹی آر کی نیک تمنائیں
چیف منسٹر کو گھیرتے ہوئے کے ٹی آر خود مشکل میں پڑ گئے
حکومت کی ویب سائٹس پر ڈیجیٹل مواد کی تباہی پر تشویش کا اظہار : کے ٹی آر
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال
کے ٹی آر کے بے مقصد انٹرویوز سے پارٹی کو شکست

چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کی اگلی سیاسی منزل بی جے پی رہے گی۔ کے ٹی آر نے آج یہاں یہ بات کہی۔ یہاں میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے بی آر ایس کے کارگزار صدر نے کہا کہ چیف منسٹر نے حالیہ دنوں خود اپنے ساتھیوں کے سامنے اپنے چونکا دینے والے ان منصوبوں کا انکشاف کیا۔

چیف منسٹر نے اپنے ساتھیوں کے سامنے مزید یہ انکشاف کیا کہ وہ (ریونت ریڈی) بی جے پی میں پیدا ہوئے ہیں اور ان کا سیاسی سفر بھی بی جے پی میں ہی ختم ہوگا۔ اس کے اثر کے ساتھ ریونت ریڈی نے مبینہ طورپر وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزیو زیر داخلہ امیت شاہ سے وعدہ کیا ہے۔

یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ ریونت ریڈی نے وزیراعظم مودی کو یہ بتایا کہ انہوں نے اے بی وی پی سے اپنا سیاسی کیریئرکا آغاز کیا تھا اور ان کا سیاسی کریئر بھی زعفرانی پرچم تلے ختم ہوگا۔ کے ٹی آر نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ ان الزامات پر عوام کے سامنے وضاحت کریں۔

کانگریس حکومت کی جانب سے کسانوں کے قرض معافی کے ادعا جات کے بارے میں بی آر ایس کے سابق وزیر نے کہا کہ اسٹیٹ لیول بینکرس کمیٹی کے پاس 47 لاکھ کسانوں کے فصل قرض معاف کیا جانا ہے۔ اس سلسلہ میں چیف منسٹر نے یہ کہا تھا کہ فصل قرض معافی کے لئے 40 ہزار کروڑ روپئے درکار ہوں گے تاہم ریاستی کابینہ کے اجلاس میں اس مقصد کے لئے 31 ہزار کروڑ روپئے کی منظوری دی ہے جبکہ 27 ہزار کر وڑ روپئے مختص کئے گئے۔

آخر کار چیف منسٹر نے 17 ہزار کروڑ مالیت کے قرض معافی کا اعلان کیا ہے۔ بی آر ایس گاوں کی سطح سے قرض معافی کی مکمل تفصیلات اکھٹا کررہی ہے اور ان تفصیلات کو اضلاع کے کلکٹروں کے پاس پیش کیا جائے گا۔ بعد میں ان تفصیلات کو ریاستی حکومت کو پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اندرون 2 یوم، ریاست بھر میں بی آر ایس احتجاج منظم کرے گی۔ بی آر ایس کال سنٹر میں 1.20 لاکھ شکایتیں وصول ہوئی ہیں۔

میرا ماننا ہے کہ حکومت نے صرف 40 فیصد کسانوں کے قرض معاف کیا ہے۔ فاکسکن کی کرناٹک میں سرمایہ کاری کے بارے میں کے ٹی آر نے کہا کہ سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی حکومت نے فاکسکن کے ساتھ ایک یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے تھے جس کا مقصد ایک لاکھ نوکریوں کے مواقع تخلیق کرنا تھا مگر ریونت ریڈی کے لہجہ اور ان کی انتظامی ناکامی کی وجہ سے یہ کمپنی ریاست سے چلی گئی۔ کے ٹی آر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ریاست میں فاکسکن کی سرمایہ کاری اور اس کے توسیع منصوبوں کی تفصیلات کو منظر عام پر لائے۔

a3w
a3w