بھارت

کساد بازاری کا خطرہ ٹل گیا:گورنر آر بی آئی

ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس نے آج کہا کہ عالمی اقتصادی منظر نامہ اب اتنا سنگین نہیں رہا جتنا چھ ماہ پہلے نظر آرہا تھا۔

نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس نے آج کہا کہ عالمی اقتصادی منظر نامہ اب اتنا سنگین نہیں رہا جتنا چھ ماہ پہلے نظر آرہا تھا۔

داس نے وزیر فینانس نرملا سیتارمن کے ساتھ مرکزی بینک کے مرکزی بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ داس نے بورڈ آف ڈائرکٹرس کی 600ویں میٹنگ کی صدارت کی۔

وزیر فینانس عام بجٹ پیش ہونے کے بعد ہر سال ایسے اجلاسوں میں شرکت کرتی ہیں اور مرکزی بینک کے ڈائرکٹرس کو بجٹ کے بارے میں بتاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب بہت سے ممالک ہلکی کساد بازاری یا معاشی سست روی کا شکار ہیں۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی کی جانب سے پالیسی ریٹ میں اضافہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 3 سال تک منفی رہنے کے بعد اب شرح سود مثبت حالت میں آگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شرح سود کو زیادہ دیر تک منفی رکھنا مالی استحکام کے لیے اچھا نہیں ہے۔ اس پر تمام اسٹیک ہولڈرس نے غور کیا ہے اور مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔روس یوکرین جنگ کی وجہ سے خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں افراط زر کی شرح 5.3 فیصد رہنے کی توقع ہے تاہم اگر خام تیل کی قیمتیں گرتی ہیں تو افراط زر کم رہ سکتی ہے۔قبل ازیں نرملا سیتا رمن نے میٹنگ میں عام بجٹ کی اہم باتوں پر تبادلہ خیال کیا اور مالیاتی شعبہ سے کی جارہی امیدوں کے بارے میں بتایا۔

بورڈ آف ڈائرکٹرس کے ارکان نے وزیر فینانس کو کئی تجاویز بھی دیں۔ میٹنگ میں وزیر فینانس کے ساتھ ساتھ مملکتی وزیر فینانس ڈاکٹر بھگوت کشن راؤ کراڈ اور پنکج چودھری کے علاوہ فینانس سکریٹری ٹی وی سوماناتھن‘ڈی آئی پی اے ایم کے سکریٹری توہین کانت پانڈے‘ ریونیو سکریٹری سنجے ملہوترا اور چیف اکنامک اڈوائزر وی اننت ناگیشورن نے شرکت کی۔

بورڈ آف ڈائرکٹرس نے عالمی اور ملکی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا اور اس سے متعلق چیلنجس پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر فینانس نرملا سیتا رمن نے ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد اڈانی کے حصص پر جاری تنازعہ پر آج کہا کہ ہندوستانی ریگولیٹرس بہت تجربہ کار اور صورت ِ حال سے نمٹنے کے قابل ہیں۔

عام بجٹ پیش کرنے کے بعد ریزرو بینک آف انڈیا کے بورڈ آف ڈائرکٹرس کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے نرملا سیتا رمن نے ایک سوال کے جواب میں صحافیوں کو بتایا کہ ہندوستانی ریگولیٹرس اڈانی گروپ سے متعلق معاملہ اور ہنڈن برگ ریسرچ رپورٹ سے پیدا ہونے والی صورت ِحال سے واقف ہیں۔ ہنڈن برگ کی رپورٹ میں اڈانی گروپ پر اکاؤنٹنگ فراڈ‘ اسٹاک دھاندلی اور منی لانڈرنگ کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس کے بعد کمپنی کے شیئرس میں زبردست گراوٹ ہوئی۔