اکشے کمار کو تھپڑمارنے والے کو 10 لاکھ روپے انعام
راشٹریہ ہندوپریشد بھارت نے اکشے کمار پر ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے جمعرات کے روز اداکار کے پتلے اور فلم کے پوسٹرس نذرآتش کئے۔
آگرہ: آگرہ کی ایک ہندو تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایسے کسی بھی شخص کو 10 لاکھ روپے انعام دے گی جو بالی ووڈ اداکار اکشے کمار کو تھپڑمارتا ہے یا ان پر تھوکتا ہے کیونکہ انہوں نے فلم ”اومائی گاڈ2“ میں بھگوان شیوا کے دوت کا کردار ادا کرتے ہوئے ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
راشٹریہ ہندوپریشد بھارت نے اکشے کمار پر ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے جمعرات کے روز اداکار کے پتلے اور فلم کے پوسٹرس نذرآتش کئے۔ اس نے کہا کہ وہ تھیٹروں کے روبرو مظاہرے کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
تنظیم کے صدر گووند پراشر نے انعام کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ فلم کے بعض مناظر سے بھگوان شیوا کی توہین ہوئی ہے۔ اکشے کمار نے اس فلم میں شیوا کے دوت کا کردار نبھایا ہے۔ اس فلم میں وہ گندے پانی کے تالاب میں نہاتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔
پراشر کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے بھگوان کی شبیہ مسخ ہوئی ہے۔ انہوں نے سنسربورڈ اور مرکزی حکومت سے اس فلم پر پابندی لگادینے کا مطالبہ کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ ایسا نہ کرنے پر احتجاج جاری رہے گا۔ دیگر شہروں میں بھی فلم کے خلاف برہمی بڑھتی جارہی ہے۔
برنداون کی سادھوی رتھمبرا نے بھی اس طنزیہ ومزاحیہ فلم پر تنقید کی ہے جو 11 اگست کو ریلیز کی گئی ہے۔ آشرم وتسالیاگرام میں تقریر کرتے ہوئے سادھوی رتھمبرا نے کہا کہ یہ ہندوازم کی نرمی ہے جس کی وجہ سے بالی ووڈ کو بار بار ایسا کرنے کی ہمت ہوتی ہے۔
وہ لوگ سوائے ہندوازم کے کسی اور مذہب پر تبصرہ کرنے سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی بڑے پردے پر ہندو دیوی دیوتاؤں کی توہین کی گئی تھی۔ ہندوؤں کے عقیدہ سے کھلواڑ نہیں کیا جانا چاہئے۔