تلنگانہ

حیدرآباد کے قریب گیسٹ ہاوز سے 11کروڑ روپے ضبط۔ ایس آئی ٹی کے دھاوے (ویڈیوز)

آندھرا پردیش شراب اسکام کیس میں ایک نیا موڑ اس وقت آیا جب اس کیس کی تحقیقات کرنے والی اسپیشل انوسٹی کیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) نے حیدرآباد کے قریب ایک گیسٹ ہاوز سے 11 کرو ڑ روپے برآمد کرلئے۔

وجئے واڑہ (آئی اے این ایس) آندھرا پردیش شراب اسکام کیس میں ایک نیا موڑ اس وقت آیا جب اس کیس کی تحقیقات کرنے والی اسپیشل انوسٹی کیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) نے حیدرآباد کے قریب ایک گیسٹ ہاوز سے 11 کرو ڑ روپے برآمد کرلئے۔

ضلع رنگاریڈی کے شمس آباد منڈل کے گاؤں کاچارم میں سلو چنا فام گیسٹ ہاوز میں 12 کارڈ بورڈ باکس میں یہ رقم رکھی گئی تھی۔ ایس آئی ٹی نے اس اسکام کے ملزمین کے دفاتر اور مکانات کی تلاشی لینے کے دوران یہ رقم ضبط کی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ اسکام، پیشرو وائی ایس آر سی پی کے دور حکومت کا ہے۔

تحقیقاتی عہدیداروں نے اسی احاطہ سے شراب کو ضبط کرلیا ہے۔ جہاں اس شراب کو یہاں چھپاکر رکھا گیا تھا۔ ایس آئی ٹی کے ذرائع نے بتایا کہ اس کیس کے کلیدی ملزم کیسی ریڈی راج شیکھر ریڈی کی ہدایت پر رقم اور شراب کو یہاں چھپاکر رکھا گیا تھا۔ اس کیس کے 40 ویں ملزم ورون پرشوتم کی جانب سے فراہم کردہ طلاعات پر ایس آئی ٹی عہدیداروں نے اس گیسٹ ہاوز کی تلاشی لی۔

انوسٹی گیشن ٹیم، چانکیا اور ورون کے رول کی تحقیقات کررہی ہے جو اس کیس کے ملزمین ہیں ان دونوں نے یہاں رقم کو چھاکر رکھا تھا۔ کیسی ریڈی شیکھر ریڈی اور چانکیا کی ہدایت پر ورون نے 12 باکسس میں اس رقم کو چھپاکر رکھا تھا۔ ذرائع نے یہ بات بتائی۔

پوچھ تاچھ کے دوران ورون نے جرم کا اعتراف کرلیا اور ایس آئی ٹی کوشراب اور رقم کے بارے میں بتایا۔ ریاست میں ٹی ڈی پی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد منگل گیری کے سی آئی ڈی پولیس اسٹیشن میں انسداد رشوت ستانی ایکٹ کے مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرلیا گیا۔

محکمہ اکسائز کے عہدیدار کی شکایت پر سی آئی ڈی نے اس کی تحقیقات شروع کردی مگر بعد میں حکومت نے این ٹی آر ضلع کے پولیس کمشنر ایس وی راج شیکھر بابو کی سرکردگی میں ایس آئی ٹی تشکیل دی۔

ایس آئی ٹی نے تحقیقات کا آعاز کرتے ہوئے کروڑہا مالیتی اسکام کا پتہ چلایا۔ 19 جولائی کو ایس آئی ٹی نے ابتدائی چارج  شیٹ پیش کی جس میں الزام عائد کیا کہ سابق چیف منسٹر جگن موہن ریڈی کا نام رشوت لینے والوں میں ایک کے  طور پر درج کیا گیا تاہم ان کے نام ملزمین کے طور پر نہیں لیا گیا۔