حیدرآباد

گریٹر حیدرآباد میں جولائی تک اضافی 200 نئی بسیں،آر ٹی سی کے اقدامات

اسی اضافہ کے پیش نظر سفر کو مزید آسان بنانے اور ہجوم کو کم کرنے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ آر ٹی سی حکام کا کہنا ہے کہ خاص طور پر جب تعلیمی ادارے دوبارہ کھلیں گے، اس وقت تک یہ نئی بسیں دستیاب ہوں گی۔

حیدرآباد: حیدرآباد میں روز بروز مسافروں کی تعداد میں اضافہ کے پیش نظر، تلنگانہ آر ٹی سی نے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ مسافروں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید بسوں کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
اردو اکیڈمی جدہ کے وفد کی قونصل جنرل ہند سے ملاقات، سرگرمیوں اور آئندہ منصوبوں پر تبادلۂ خیال

اس سلسلہ میں گریٹر حیدرآباد میں جولائی تک اضافی 200 نئی بسیں فراہم کرنے آر ٹی سی نے اقدامات شروع کر دیئے ہیں، جن میں تقریباً 150 بسیں الکٹرک ہوں گی۔ تلنگانہ حکومت نے مہالکشمی اسکیم کے تحت خواتین کو آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کی سہولت فراہم کی ہے، جس کے باعث مسافروں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

اسی اضافہ کے پیش نظر سفر کو مزید آسان بنانے اور ہجوم کو کم کرنے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ آر ٹی سی حکام کا کہنا ہے کہ خاص طور پر جب تعلیمی ادارے دوبارہ کھلیں گے، اس وقت تک یہ نئی بسیں دستیاب ہوں گی۔

انتخابات سے قبل کئے گئے وعدے کے مطابق، اقتدار میں آنے کے فوراً بعد کانگریس حکومت نے مہالکشمی اسکیم کے ذریعہ خواتین کو مفت سفر کی سہولت فراہم کی، جس کے نتیجہ میں آر ٹی سی بسوں میں مسافروں کی تعداد غیر متوقع طور پر بڑھ گئی۔فی الحال بسوں میں مسافروں کی تعداد میں کافی زیادہ اضافہ ہوگیا ہے۔

ڈرائیوروں اور کنڈکٹروں کا کہنا ہے کہ ہجوم کو کم کرنے اور مزید مسافروں کو راغب کرنے نئی بسیں شروع کرنا ناگزیر ہو گیا ہے۔

اسی لئے آر ٹی سی نے فوری طور پر 200 نئی بسیں متعارف کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ آر ٹی سی کا ماننا ہے کہ الکٹرک بسوں کے استعمال سے عوام کو سہولت ملے گی اور حکومت کے لئے انتظامی اخراجات بھی کم ہوں گے۔