مشرق وسطیٰ

جنگ بندی کی افواہیں غلط، غزہ کے محصورین کے لیے کوئی امداد نہیں:نتن یاہو

غزہ کے 2.3 ملین آبادی کے لیے خوراک‘ پانی اور حفاظت کے بڑھتے مطالبات کے جلو میں ایک طرف فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ کی افواہیں گردش کر رہی ہیں جب کہ دوسری طرف صیہونی حکومت نے کہا ہے کہ اس کا نہ تو کسی سے معاہدہ ہوا ہے اور نہ ہی وہ غیرملکیوں کے بدلہ میں غزہ کے محصورین کے لیے امداد دینے کے لیے تیار ہے۔

یروشلم: پیر کے روز فلسطینی۔اسرائیلی میدان میں شدت کے ایک نئے دن کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔ اس دوران بحران اپنے 10 ویں دن میں داخل ہو رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
نیتن یاہو پر حماس سے معاہدے کے لئے عوامی دباؤ بڑھنے لگا
نیتن یاہو نے 150 بیمار اور زخمی بچوں کے غزّہ سے اخراج پر پابندی لگا دی
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب

غزہ کے 2.3 ملین آبادی کے لیے خوراک‘ پانی اور حفاظت کے بڑھتے مطالبات کے جلو میں ایک طرف فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ کی افواہیں گردش کر رہی ہیں جب کہ دوسری طرف صیہونی حکومت نے کہا ہے کہ اس کا نہ تو کسی سے معاہدہ ہوا ہے اور نہ ہی وہ غیرملکیوں کے بدلہ میں غزہ کے محصورین کے لیے امداد دینے کے لیے تیار ہے۔

7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی کارروائیوں میں غزہ پٹی میں فلسطینی شہداء کی تعداد 2750 ہوگئی ہے جب کہ 9700 زخمی ہوئے ہیں۔تازہ ترین پیشرفت میں اسرائیلی وزیراعظم بن یامن نتن یاہو نے اعلان کیا کہ غزہ سے غیر ملکیوں کو نکالنے کے لیے فی الحال کوئی جنگ بندی نہیں ہے۔

نتن یاہو کے دفتر نے مزید کہا کہ جنگ بندی نہیں ہے اور نہ ہی غیر ملکیوں کے اخراج کے بدلہ غزہ میں انسانی امداد لے جانے کی اجازت ہے۔دوسری طرف حماس کے رہنما عزت الرشق نے مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کھولنے یا عارضی جنگ بندی کے بارے میں کسی بھی خبر کی تردید کی ہے۔

العربیہ اور الحدث کے نامہ نگاروں نے جنوبی غزہ اور دونوں طرف میں عارضی جنگ بندی کے معاہدہ پر پہنچنے کی خبر کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنوبی غزہ میں غیر ملکیوں کو نکالنے اور رفح کراسنگ کے ذریعہ امداد پہنچانے کے لیے 5 گھنٹے کی جنگ بندی کی توسیع کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی غزہ میں جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے نافذ ہوئی۔ ہمارے نامہ نگار نے مزید کہا کہ محدود جنگ بندی کے اعلان کے باوجود غزہ پٹی پر اسرائیلی بمباری جاری ہے جب کہ غزہ سے اسرائیل کی جانب مزائل راکٹ فائر کیے گئے۔

حماس کے میڈیا آفس نے کہا کہ اسے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کے معاہدہ کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے تاہم مصر کے 2 سیکوریٹی ذرائع نے بتایا کہ جنوبی غزہ میں جنگ بندی پر امریکا‘ اسرائیل اور مصر کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جو کہ جی ایم ٹی کے مطابق صبح 6 بجے شروع ہوئی۔

دونوں ذرائع نے مزید کہا کہ جنگ بندی کئی گھنٹوں تک جاری رہے گی تاہم اس کی صحیح مدت ابھی واضح نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تینوں ممالک نے ابتدائی طور پر ایک دن کے لیے آج پیر کو رفح کراسنگ کھولنے سے اتفاق کیا تھاتاہم اسرائیلی فوج اور اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ نے ابھی تک اس خبر کی تصدیق نہیں کی۔

صبح سویرے غزہ پٹی کے مختلف حصوں پر اسرائیلی فضائی حملے دوبارہ شروع ہوئے۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ اسرائیلی طیارے نے درجنوں مقامات پر بمباری کی۔

اس دوران اسرائیلی فوج نے تل الھویٰ میں سینکڑوں ٹن بارود گرایا گیا۔خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ اسرائیل نے وسطی غزہ میں نصیرات کیمپ کو کئی چھاپوں کے ذریعہ نشانہ بنایا۔ فلسطین ٹوڈے کی ویب سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ آج جنوبی اور مغربی غزہ میں سیول ڈیفنس کے دو ہیڈ کوارٹرس پر اسرائیلی بمباری کے نتیجہ میں اس کے 7 افراد شہید ہوگئے۔