یوروپ

روس نے گوگل پر بھاری جرمانہ عائد کر دیا!

روس کی عدالت نے یوکرین تنازع پر متنازع ویڈیو اور گمراہ کن پروپیگنڈے پر مبنی معلومات نہ ہٹانے پر امریکی ٹیکنالوجی کمپنی پر تین ملین روبل یا 32 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

ماسکو: روس کی عدالت نے یوکرین تنازع پر متنازع ویڈیو اور گمراہ کن معلومات اپنی سائٹ سے نہ ہٹانے پر امریکی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل پر 32 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ہندوستان قیام امن کیلئے اپنا رول ادا کرنے تیار: نریندر مودی
روس یوکرین خونریز جنگ 11ماہ میں داخل

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کی عدالت نے یوکرین تنازع پر متنازع ویڈیو اور گمراہ کن پروپیگنڈے پر مبنی معلومات نہ ہٹانے پر امریکی ٹیکنالوجی کمپنی پر تین ملین روبل یا 32 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یو ٹیوب ویڈیو سروس، جو گوگل کی ملکیت ہے وہ روس یوکرین تنازع کے بارے میں غلط معلومات کی ویڈیوز نہ ہٹانے کی قصور وار ہے اور روس اس تنازعے کو ایک خصوصی فوجی کارروائی قرار دیتا ہے ۔

روسی نیوز رپورٹس کے مطابق گوگل کو ایسی ویڈیوز نہ ہٹانے کا بھی قصوروار پایا گیا جن میں نو عمر بچوں کے لیے ممنوع ویب سائٹس میں داخلے کے طریقے بتائے گئے ہیں ۔ نیوز ایجنسیوں نے ان سائٹس کے بارے میں کچھ تفصیلات نہیں فراہم کیں۔

گوگل نے اس بارے میں کسی تبصرے سے انکار کر دیا، تاہم ماسکو کے پاس جرمانہ وصول کرنے کا کوئی ٹھوس طریقہ موجود نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل روس کی ایک عدالت نے ایسے ہی اقدامات اگست کے شروع میں ایپل اور وکی پیڈیا کے ادارے وکی میڈیا فاؤنڈیشن کے خلاف بھی اٹھائے گئے تھے۔

سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے پر روس میں کچھ نقادوں کو سخت سزائیں مل چکی ہیں ۔ حزب اختلاف کی شخصیت ولادیمر کارا مرزا کو اس سال یوکرین میں روسی کارروائیوں کے خلاف تقاریر کو غداری پر مبنی قرار دے کر 25 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔