بین الاقوامی

یوکرین پر 800 ڈرونس سے روس کا بڑا حملہ

روس نے کل رات یوکرین پر 805  ڈرونس کے ذریعہ حملہ کیا۔ یہ باقاعدہ جنگ چھڑنے کے بعد سے سب سے بڑا حملہ ہے۔ یوکرینی فضائیہ کے ترجمان نے امریکی نیوز ایجنسی اے پی سے توثیق کی کہ اتوار کا حملہ روس کا سب سے بڑا ڈرون حملہ ہے۔

ماسکو (پی ٹی آئی) روس نے کل رات یوکرین پر 805  ڈرونس کے ذریعہ حملہ کیا۔ یہ باقاعدہ جنگ چھڑنے کے بعد سے سب سے بڑا حملہ ہے۔ یوکرینی فضائیہ کے ترجمان نے امریکی نیوز ایجنسی اے پی سے توثیق کی کہ اتوار کا حملہ روس کا سب سے بڑا ڈرون حملہ ہے۔

روس نے مختلف قسم کے 13 مزائل بھی داغے۔ یوکرین کی کابینی عمارت سے دھواں اٹھتا دیکھا گیا۔ یوکرین نے 747 ڈرون اور 4 مزائل مارگرائے۔ فضائیہ کے بیان میں یہ بات بتائی گئی۔ 9 مزائل اور 56 ڈرون یوکرین کے 37 مقامات پر جالگے۔ 8 مقامات پر مارے گئے ڈرون اور مزائل کا ملبہ گرا۔

یوکرینی دارالحکومت پر روس کے بڑے ڈرون اور مزائل حملہ میں کم ازکم 2  افرادہلاک ہوئے۔ اہم سرکاری عمارت کی چھت سے دھواں اٹھتا دیکھا گیا۔ امریکی نیوز ایجنسی کے نمائندوں نے دیکھا کہ کیف میں کابینی عمارت کی چھت سے دھواں اٹھ رہا ہے لیکن فوری یہ واضح نہ ہوسکا کہ آیا یہ دھواں عمارت کے راست حملہ کی زد میں آنے سے اٹھ رہا تھا یا ملبہ گرنے سے۔

روس نے تاحال سٹی سنٹر میں سرکاری عمارتوں کو نشانہ بنانے سے پرہیز کیا تھا۔ اس عمارت میں یوکرینی وزرا کے دفاتر موجود ہیں۔ پولیس نے عمارت کی طرف جانے والی سڑکیں بند کردیں۔ فائر انجن اور ایمبولنس گاڑیاں پہنچ گئیں۔ یوکرینی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ 2  افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ ایک سرکاری عمارت کو دشمن کے حملہ میں نقصان پہنچا ہے۔

یوکرینی وزیراعظم نے کہا کہ ہم عمارت کو اس کی اصل حالت میں لے آئیں گے لیکن جو جانیں گئیں انہیں واپس نہیں لایا جاسکتا۔ دنیا کو اس تباہی پر کچھ کرنا چاہئے‘ صرف زبانی ہمدردی سے کچھ بھی ہونے والا نہیں‘ اقدام کی ضرورت ہے۔ روسی آئیل اور گیس پر تحدیدات سخت کرتے ہوئے دباؤ بڑھانے کی ضرورت ہے۔

مرنے والوں میں ایک سال کا بچہ شامل ہے جس کی نعش ملبہ کھودکر نکالی گئی۔ روسی ڈرون کا ملبہ کیف کی ایک 9 منزلہ رہائشی عمارت پر گرا۔