انٹرٹینمنٹ

سیف علی معاملہ: کلیدی ملزم کی سماعت یکم اگست تک ملتوی

درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے پولیس نے تحریری جواب داخل کیا اور کہا کہ ملزم کے خلاف ٹھوس ثبوت دستیاب ہے اور ادکار پر قاتلانہ حملے میں جو چاقو استعمال ہواتھا وہ گرفتاری کے بعد ملزم کے قبضے سے برآمد ہوا تھا

ممبئی: فلم اداکار سیف علی خان پر انکی رہائش گاہ پر ہوئے قاتلانہ حملہ کے معاملے کے کلیدی ملزم محمد شریف الاسلام شہزاد کی جانب سے دائر کی گئی درخواست ضمانت کی ممبئ پولیس نے سخت لفظوں میں مخالفت کی اور کہا کہ ملزم ایک بنگلہ دیشی شہری ہے نیز ضمانت حاصل کرنے کے بعد ملزم راہ فرار اختیار کر سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
سیف علی خان حملہ کیس، گرفتار شخص کو چھوڑ دیا گیا
سیف علی خان پر حملہ آور ملزم کا باپ وزارتِ خارجہ اور ہائی کمیشن سے رجوع ہوگا
سیف علی خان پر حملہ کرنے والا ہنوز فرار
بیٹی اور داماد پر قاتلانہ حملہ، مادھوی کے باپ کو 10 سال قید کی سزا
بابا صدیقی قتل کیس میں 11 ویں گرفتاری


درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے پولیس نے تحریری جواب داخل کیا اور کہا کہ ملزم کے خلاف ٹھوس ثبوت دستیاب ہے اور ادکار پر قاتلانہ حملے میں جو چاقو استعمال ہواتھا وہ گرفتاری کے بعد ملزم کے قبضے سے برآمد ہوا تھا

نیز کمیائی تجزیہ کے بعد اس پر جو انگلیوں کے نشانات تھے وہ جائے واردات سے حاصل کئے گئے انگلیوں کے نشانات سے ملتے جلتے ہیں۔سیشن عدالت نے درخواست ضمانت کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کردی ہے


درخواست ضمانت میں شہزاد نے پولیس پر الزام لگایا تھا کہ پولیس نے اپنا دامن جھٹکنے کے لئے اسکے خلاف جھوٹا معاملہ درج کیا ہے جس کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ درخواست ضمانت میں ملزم نے پولیس کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے عدالت کوبتلایا وہ بنگلہ دیشی شہری نہیں ہے اور اس کے پاس اپنی شناخت ثابت کرنے کے لیے متعدد دستاویزات موجود ہیں۔


ملزم شہزاد کے خلاف دفعہ 311 (شدید چوٹ پہنچانے یا موت کا سبب بننے کے ارادے سے ڈکیتی یا ڈکیتی، 331(4) (گھر توڑنا) اور بھارتیہ نیا سنہیتا اور پاسپورٹ ایکٹ، 1967 کی دیگر متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔