مشرق وسطیٰ

سعودی عرب کا خام تیل کی پیداوار کی کمی میں ایک ماہ اضافہ

وزارت توانائی کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ رضاکارانہ کمی میں توسیع کی صورت میں ستمبر 2023کے دوران سعودی عرب یومیہ تقریباً 90 لاکھ بیرل پیٹرول نکالے گا۔

ریاض: سعودی عرب کی وزارت توانائی نے خام تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ کمی سے متعلق اہم فیصلہ کرتے ہوئے اس کا دورانیہ مزید بڑھا دیا۔

متعلقہ خبریں
ای سیٹ کی درخواستوں کے ادخال کی تاریخ میں توسیع
سرکاری اسکیمات کو موثر طریقہ سے نافذ کرنے کے اقدامات، اضلاع میں سینئر آئی اے ایس آفیسرس کا بطور اسپیشل آفیسر تقرر
اردو اکیڈمی جدہ کا گیارہواں سہ ماہی پروگرام شاندار انداز میں منعقد، تمثیلی مشاعرہ اور طلبہ کی پذیرائی
سعودی عرب میں میڈیکل و انجینئرنگ کی اعلیٰ تعلیم کے مواقع پر IIPA کا رہنمائی سیشن
ادبی فورم ریاض کا مشاعرہ بہ یاد تابش مہدی مرحوم

اس حوالے سے سعودی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب نے تیل پیداوار میں رضاکارانہ کمی میں مزید ایک ماہ کی توسیع کردی ہے جو ستمبر تک جاری رہے گی۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت توانائی کے عہدیدار نے کہا ہے کہ سعودی عرب اگست کے بعد ستمبر میں بھی تیل پیداوار میں رضاکارانہ کمی جاری رکھے گا، رضاکارانہ کمی کے فیصلے پر عمل درآمد جولائی میں شروع ہوا تھا۔

وزارت توانائی کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ رضاکارانہ کمی میں توسیع کی صورت میں ستمبر 2023کے دوران سعودی عرب یومیہ تقریباً 90 لاکھ بیرل پیٹرول نکالے گا۔

وزارت توانائی کے عہدیدار کا مزید کہنا ہے کہ مملکت نے اپریل 2023 کے دوران تیل پیداوار میں جس رضاکارانہ کمی کا اعلان کیا تھا اس کا سلسلہ دسمبر 2024 کے آخر تک جاری رہے گا، کمی میں توسیع اس سے الگ ہے۔

وزارت توانائی کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ تیل پیداوار میں رضاکارانہ طور پر اضافی کمی کا فیصلہ تیل منڈی میں توازن و استحکام جاری رکھنے سے متعلق اوپیک پلس کی احتیاطی تدابیر کی مدد کے طور پر کیا گیا ہے۔

دوسری جانب روسی نائب وزیراعظم الیگزینڈر نوواک نے کہا ہے کہ روس نے ستمبر کے دوران تیل برآمدات میں رضاکارانہ کمی میں توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے، یومیہ تین لاکھ بیرل تیل کم برآمد کیا جائے گا۔