سعودی کےڈاکٹروں نے بیوٹی پراڈکٹس کی تشہیر میں سنائی دینے والی اپنی آوازوں کو جعلی قرار دیا
ڈاکٹروں نے کہا کہ ان کے علم میں لائے بغیر ان کی آواز میں طبی مصنوعات کی تشہیر کی گئی۔ یہ رجحان اس دور میں مریضوں کی حفاظت اور صحت سے متعلق معلومات کی ساکھ کے لیے ایک خطرہ کی نمائندگی کرتا ہے۔
ریاض: سعودی ڈاکٹروں کو ایک ایسے رجحان کا سامنا کرنا پڑا ہے جو پیشہ ورانہ اخلاقیات کی حدود سے باہر نکل کر ان کی شخصیتوں کو غلط اشتہارات میں استعمال کرنے کی طرف لے جارہا ہے۔
لوگوں نے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے ان ڈاکٹروں کی آوازوں کا استعمال کیا ہے۔ ڈاکٹروں نے بیوٹی پراڈکٹس کی تشہیر میں سنائی دینے والی اپنی آوازوں کو جعلی قرار دے دیا ہے۔
ڈاکٹروں نے کہا کہ ان کے علم میں لائے بغیر ان کی آواز میں طبی مصنوعات کی تشہیر کی گئی۔ یہ رجحان اس دور میں مریضوں کی حفاظت اور صحت سے متعلق معلومات کی ساکھ کے لیے ایک خطرہ کی نمائندگی کرتا ہے۔
یہ رجحان سوشل میڈیا پر تیزی سے بڑھا ہے۔
بہت سے سعودی ڈاکٹروں نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کے توسط سے کچھ اشتہاری کمپنیوں کے طرز عمل پر تنقید کی جنہوں نے ادویات اور طبی تیاریوں کی نمائش کے لیے سوشل میڈیا پر ان ڈاکٹروں کی شناخت ظاہر کی۔
پراڈکٹس کے استعمال کے لیے سفارشات اور ہدایات پر مشتمل من گھڑت کلپس نے ڈاکٹروں حیران کردیا۔ ان کے علم میں لائے بغیر ان کے کسی بھی کلپس کا استعمال کرتے ہوئے ادویات اور طبی کریموں کی تشہیر کی گئی۔
ادویات اور علاج کو فروغ دینے کے مقصد سے آواز اور مواد میں ہیرا پھیری کی جارہی ہے۔
ڈاکٹر عبدالعزیز الراجحی کی طرف سے شائع کردہ ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں کاسمیٹک مصنوعات کے لئے ایک اشتہاری کلپ پھیل گیا جس کے شروع میں میرے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کا ایک کلپ سامنے آیا۔
اس میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے ہیرا پھیری کے بعد میری آواز کو ایسا ظاہر کرنے کے لیے استعمال کیا گیا جیسے میں ہی اس کی تشہیر کر رہا ہوں۔ اب اس ڈر سے کہ کچھ لوگ اس بات پر یقین کر لیں میں نے آپ کو خبردار کرنا پسند کیا ہے۔