مشرق وسطیٰ

یمن کے مارب میں حوثیوں کے حملے میں یمنی حکومت کے سینئر کمانڈر ہلاک: ذرائع

سرکاری فورسز کے ذرائع کے مطابق مارب کے جنوبی محاذ کے چیف آف اسٹاف خالد بن دَویدالمثنی اپنے چند محافظوں کے ساتھ ہفتہ کے روز جنوبی مارب کے الفلیحہ علاقے میں ایک فوجی مقام پر ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے۔

صنعاء: یمن کے شمالی صوبے مارب میں حوثیوں کے ڈرون حملے میں یمنی سرکاری فورسز کے ایک سینئر کمانڈر اور ان کے کئی محافظ ہلاک ہو گئے۔

متعلقہ خبریں
خلیج عدن میں جہاز پر ڈرون حملہ، ہندوستانی بحریہ نے جواب دیا
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
یمن میں تارکین وطن کی کشتی کو حادثہ، 45 افراد ڈوب گئے
بے لگام اسرائیل دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے:شاہ اُردن
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ


سرکاری فورسز کے ذرائع کے مطابق مارب کے جنوبی محاذ کے چیف آف اسٹاف خالد بن دَویدالمثنی اپنے چند محافظوں کے ساتھ ہفتہ کے روز جنوبی مارب کے الفلیحہ علاقے میں ایک فوجی مقام پر ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے۔


ذرائع کے مطابق کچھ اور محافظ اس اچانک حملے میں زخمی ہوئے، حالانکہ اس علاقے میں سرکاری فورسز اور حوثیوں کے درمیان کوئی جھڑپ جاری نہیں تھی۔


ایک اور واقعے میں، ہفتہ کے روز شمالی صوبہ تعز میں جھڑپ کے دوران چار حوثی جنگجو ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے، یمنی حکومت کے زیرِ انتظام نیوز ویب سائٹ ’’ستمبر 26‘‘ نے اس کی جانکاری دی ہے۔


ویب سائٹ کے مطابق، سرکاری فورسز نے تعز شہر کے مشرق میں الکریفات محاذ کے کروم اور سودہ پہاڑیوں پر حوثیوں کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔


حوثیوں نے ان دونوں واقعات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔


یمن میں 2022 کے آخر میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے ختم ہونے کے بعد سے ملک ایک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے، کیونکہ فریقین کے درمیان اس کی تجدید یا توسیع پر کوئی اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔


اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق، 2014 کے آخر میں شروع ہونے والے اس تنازع میں لاکھوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور کروڑوں لوگ قحط کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔