کرناٹک

سیکس اسکینڈل کے ملزم پراجول ریوانا‘ جے ڈی (ایس) سے معطل

کماراسوامی نے سوال کیا کہ کانگریس حکومت یہاں وزیراعظم مودی کا نام کیوں لے رہی ہے؟ چیف منسٹر کو یاد دلانے کی ضرورت ہے کہ ان کا خاندان کس المیہ سے گزرا۔

ہبلی: جے ڈی (ایس) نے سیکس اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پراجول ریونا کو پارٹی سے معطل کردیا۔ وہ ہاسن لوک سبھا حلقہ سے این ڈی اے کے امیدوار بھی ہیں۔

متعلقہ خبریں
خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان
یکساں سیول کوڈ کو مسلط نہیں کیا جاسکتا:ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے پوتے پرکاش امبیڈ
نازیبا سلوک پر اسسٹنٹ ٹیچر معطل
نواز شریف کی جلد پاکستان واپسی
نیپال سے ٹماٹر کی اسمگلنگ 4 کسٹمس عہدیدار معطل

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر اور جے ڈی ایس کے ریاستی صدر ایچ ڈی کماراسوامی نے کہاکہ اگر وہ ریاستی حکومت کی قائم کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی جانچ میں مجرم ثابت ہوگئے تو انہیں پارٹی سے مستقلاً خارج کردیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ہبلی شہر میں منعقدہ جے ڈی ایس کی کور کمیٹی کے اجلاس میں لیا گیا۔

کورکمیٹی کے چیرپرسن  جے ڈی ایس کے رکن اسمبلی جی ٹی دیوے گوڑا نے کہا کہ پراجول ریونا کی معطلی پارٹی کے فیصلے کے تحت ہوئی۔ فیصلے سے قومی صدر ایچ ڈی دیوے گوڑا کو واقف کروادیا گیا اور ان سے پراجول ریونا کے پارٹی سے اخراج پر بھی فیصلے لینے کی درخواست کی گئی۔

“ کماراسوامی نے اس معاملے میں وزیراعظم نریندر مودی کا نام گھسیٹنے پر ریاستی حکومت کو لتاڑا۔ کماراسوامی نے سوال کیا کہ کانگریس حکومت یہاں وزیراعظم مودی کا نام کیوں لے رہی ہے؟ چیف منسٹر کو یاد دلانے کی ضرورت ہے کہ ان کا خاندان کس المیہ سے گزرا۔

 اس وقت وزیراعظم مودی نے ان کے خاندان کی عزت کا تحفظ کیاتھا۔ وہ اپنے خاندان کی عزت کے تحفظ کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کو یہ تحفہ دے رہے ہیں۔ کمارسوامی نے تفصیلات ظاہر کیے بغیر یہ بات کہی۔

واضح رہے کہ پراجول ریونا کے سینکڑوں خواتین کے ساتھ سیکس ویڈیوز 26/ اپریل کو رائے دہی کے پہلے مرحلے سے تین دن قبل زیرگشت تھے۔ اس ضمن میں ریاستی خواتین کمیشن کی شکایت کے بعد ریاستی حکومت نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکل دی۔

 دریں اثناء پراجول ریونا ملک سے فرار ہوگئے اور اب نامعلوم مقام پر ہیں۔ ان کے والد اور جے ڈی ایس کے رکن اسمبلی ایچ ڈی ریونا نے کہا کہ وہ جہاں کہیں بھی ہیں، اگر ایس آئی ٹی انہیں طلب کرتی ہے تو وہ تحقیقات میں شامل ہوں گے۔ یہ معاملہ 7/ مئی کو 14 لوک سبھا سیٹوں کے لیے رائے دہی سے قبل کرناٹک میں سیاسی موڑ لے چکا ہے۔

a3w
a3w