ایشیاء

خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان

پاکستان کے جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان نے مطالبہ کیاہے کہ فروری کے عام انتخابات میں ان کی پارٹی کا خط اعتماد چرانے والے اور حریف پاکستان مسلم لیگ نواز۔پی پی پی کو مخلوط حکومت بنانے دینے والے عہدیداروں کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایاجائے۔

اسلام آباد: پاکستان کے جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان نے مطالبہ کیاہے کہ فروری کے عام انتخابات میں ان کی پارٹی کا خط اعتماد چرانے والے اور حریف پاکستان مسلم لیگ نواز۔پی پی پی کو مخلوط حکومت بنانے دینے والے عہدیداروں کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایاجائے۔

متعلقہ خبریں
نواز شریف کی جلد پاکستان واپسی
عدت نکاح کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کی سزا کےخلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ
مریم نواز، پاکستان کے صوبہ پنجاب کی پہلی خاتون چیف منسٹر ہوں گی
بشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھ کر ان کی سزا کو مزید سخت بنایا گیا: ہائیکورٹ
امریکہ کا عمران خان اور دیگر قیدیوں کی حفاظت پر اظہارِ تشویش

عمران خان نے القادرٹرسٹ کرپشن کیس کی سماعت کے بعد جس میں ان کی بیگم بشریٰ بی بی‘ بشریٰ بی بی کے سہیلی فرح گوگی اور پراپرٹی ٹائیکون کہلانے والے ملک ریاض کو بھی ماخوذکیاگیا ہے۔

ہفتہ کے دن میڈیا سے بات چیت میں یہ بات کہی۔ پاکستان میں 8 فروری کے انتخابات میں رگنگ (دھاندلیوں) کے الزامات لگے تھے۔ عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف کے تائیدی90 سے زائد امیدوار قومی اسمبلی کی زیادہ نشستوں پر منتخب ہوئے لیکن ملک میں مخلوط حکومت بنی۔

پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اس کا خط اعتماد چرا کر نئی حکومت بنائی گئی۔ عمران خان نے دعویٰ کیاکہ ان کی پارٹی کو 30ملین ووٹ ملے جبکہ مابقی 17 سیاسی جماعتوں نے مشترکہ طور پر اتنے ہی ووٹ حاصل کئے۔

اخبارڈان نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نے انتخابی بے قاعدگیوں کا معاملہ انٹرنیشنل مانٹیری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اٹھایا۔ غیرسرکاری تنظیموں نے بھی انتخابی عمل کے نقائص کی نشاندہی کی۔

اسی دوران الیکشن میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف امریکہ میں آئی ایم ایف ہیڈکوارٹرس کے سامنے احتجاج ہوا۔ 71 سالہ عمران خان نے اس مظاہرہ کی توثیق کی لیکن فوج کے خلاف احتجاجیوں کی نعرے بازی سے خود کو الگ کرلیا۔ عمران خان نے کہا کہ خط اعتمادچرانا غداری کے مترادف ہے۔

a3w
a3w