شرد پوار کا استعفیٰ ، مہاراشٹرا کی سیاست میں ہلچل
شرد پوار نے کہا، "یکم مئی 1960 کو یشونت راؤ چوان کی قیادت میں ریاست مہاراشٹر کی تشکیل ہوئی، اسی دن میں پونے سٹی یوتھ کانگریس کا رکن بناتھا۔ میں نے پونے میں کانگریس بھون جانا شروع کیا اور اس میں حصہ لیا۔ "
ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے ممبئی کے یشونت راؤ چوان فاؤنڈیشن ہال میں اعلان کیا کہ انہوں نے پارٹی صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ این سی پی لیڈر پرفل پٹیل نے کہا کہ پوار نے استعفیٰ دینے کا اعلان کرنے سے پہلے کسی کو اعتماد میں نہیں لیا ۔ اس کے ساتھ ساتھ بہت سے کارکنان غم سے نڈھال ہو گئے ہیں۔
شرد پوار نے استعفیٰ کا اعلان کرتے وقت اپنی تقریر میں کیا کہا۔شردپوار نے استعفیٰ کیوں دیااور شرد پوار نے بتایا کہ پارٹی کا اگلا صدر منتخب کرنے کا اختیار کس کے پاس ہوگا؟
شرد پوار نے کہا، "یکم مئی 1960 کو یشونت راؤ چوان کی قیادت میں ریاست مہاراشٹر کی تشکیل ہوئی، اسی دن میں پونے سٹی یوتھ کانگریس کا رکن بناتھا۔ میں نے پونے میں کانگریس بھون جانا شروع کیا اور اس میں حصہ لیا۔ "
کانگریس کے تمام پروگراموں میں انہوں نے کہا کہ پھر مجھے ریاستی یوتھ کانگریس میں کام کرنے کا موقع ملا اور پونے سے ممبئی دادر چلا گیا، وہاں سے کئی اضلاع کی نوجوان تنظیمیں اور ریاستی سطح کے سینئر لیڈر مجھ سے رابطے میں آئے۔
پوار نے کہا کہ "یشونت راؤ چوہان کے اصرار پر مجھے بارامتی اسمبلی کے لیے امیدوار کے طور پر منتخب کیا گیا، ایک بااثر شخص نے میرے خلاف الیکشن لڑا، ریاستی یوتھ کانگریس میں ہونے کی وجہ سے میں نے ایک نیٹ ورک بنایا تھا جو اس کی دیکھ بھال کرتا تھا۔
اور 27 سال کی عمر میں میں نے بڑے مارجن سے الیکشن جیتا تھا۔” انہوں نے کہا کہ 1972 میں دوبارہ الیکشن لڑا اور بہت زیادہ ووٹوں سے جیتا۔ اس بار انہیں حکومت میں وزارت داخلہ کی ذمہ داری ملی۔
پوار نے کہاکہ وہ 56 سال تک میں حکومت کا حصہ رہے ،جس کے دوران میں قانون ساز اسمبلی کے رکن اور قانون ساز کونسل کے رکن رہے، ساتھ ہی ساتھ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں میں رکن پارلیمنٹ بھی رہے، اس طویل مدت کے دوران پوار ریاستی حکومت کے کئی محکموں میں وزارتی عہدے تفویض کیے گئے۔
مقننہ میں قائد حزب اختلاف، چار بار مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ، یو پی اے حکومت کے دوران ہندوستان کے وزیر دفاع، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور ہندوستان کے وزیر زراعت بھی رہے ہیں۔