شرمیلا کی سیکوریٹی میں اضافہ کی درخواست
بھائی اور بہن (جگن موہن ریڈی اور شرمیلا) کے درمیان متناسب اثاثوں کی تقسیم کے مسئلہ پر جاری لڑائی کے دوران آندھرا پردیش کانگریس کے ایک قائد نے پولیس سے صدر اے پی سی سی کی جان کو امکانی خطرہ کا حوالہ دیتے ہوئے شرمیلا کی سیکوریٹی بڑھانے کی درخواست کی ہے۔
امراوتی (پی ٹی آئی) بھائی اور بہن (جگن موہن ریڈی اور شرمیلا) کے درمیان متناسب اثاثوں کی تقسیم کے مسئلہ پر جاری لڑائی کے دوران آندھرا پردیش کانگریس کے ایک قائد نے پولیس سے صدر اے پی سی سی کی جان کو امکانی خطرہ کا حوالہ دیتے ہوئے شرمیلا کی سیکوریٹی بڑھانے کی درخواست کی ہے۔
پردیش کانگریس آندھرا پردیش کے جنرل سکریٹری و انچارج تنظیمی امور ایس این راجہ نے ریاست کے ڈی جی پی، سی ایچ دوارکا ترمل راؤ کو ایک مکتوب تحریرکرتے ہوئے ان سے خواہش کی کہ وہ وائی ایس شرمیلا کو وائی زمرہ سیکوریٹی اور4+4 سیکوریٹی انتظامات کریں۔
وائی ایس شرمیلا ایک اہم سیاسی شخصیت ہیں اور آندھرا پردیش میں ایک بڑی سیاسی پارٹی کی سربراہ ہیں۔ اس لئے انہیں، مختلف عوامی تحریکات ریالیوں اور مہمات میں شرکت کیلئے متحرک ہونا پڑتا ہے۔ اور ان پروگراموں میں وہ پیش پیش رہی ہیں۔ موجودہ سیاسی ماحول اور ان کی سلامتی کو امکانی خطرہ کے پیش نظر میری آپ (ڈی جی پی) سے التجا ہے کہ شرمیلا کو وائی زمرہ کی سیکوریٹی بڑھانے پر غور کریں۔
ڈی جی پی کو تحریرکردہ اپنے مکتوب میں راجہ نے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں اے پی سی سی صدر کو وائی زمرہ کی سیکورٹی، دستیاب ہے۔ راجہ نے ڈی جی پی ترمل راؤ سے خواہش کی کہ وہ ریاست کی سیاسی صورتحال اور ان کی سلامتی کو امکانی خطرہ کو مدنظر رکھتے ہوئے آندھرا پردیش میں بھی شرمیلا کی سیکوریٹی میں اضافہ پر غور کریں۔
ان کی سلامتی کے تحفظ کو یقینی بنائیں تاکہ وہ سیاسی سرگرمیاں آزادانہ طور پر انجام دے سکیں۔ راجہ کے مطابق شرمیلا کی وائی زمرہ کی سیکورٹی فراہم کرنا چاہئے تاکہ وہ سیاسی سرگرمیوں کو بحسن خوبی انجام دے سکیں۔
کانگریس قائد نے آندھرا پردیش کے ڈی جی پی سے خواہش کی کہ وہ شرمیلا کی موجودہ سیکوریٹی 2+2 سے بڑھا کر4+4 سیکوریٹی فراہم کریں تاکہ خصوصیت کے ساتھ سیاسی پرگراموں میں انہیں امکانی خطرہ کو بہتر طورپر نمٹ سکیں۔