آندھراپردیش

شرمیلا، والدکی حقیقی جانشین: ریونت ریڈی

تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہاکہ آندھراپردیش سے ایک مضبوط‘طاقتورآوازاٹھنی چاہئے جو ریاست کے مفادات کے تحفظ کے لئے مرکز سے سوال کرسکے۔

وشاکھاپٹنم: تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہاکہ آندھراپردیش سے ایک مضبوط‘طاقتورآوازاٹھنی چاہئے جو ریاست کے مفادات کے تحفظ کے لئے مرکز سے سوال کرسکے۔

متعلقہ خبریں
پرامن سماج کی تشکیل کیلئے مہاتما بدھ کی تعلیمات ضروری: ریونت ریڈی
رام مندر سے متعلق کانگریس کے خلاف وزیراعظم کا بیان اشتعال انگیز : جیون ریڈی
تلنگانہ میں ٹی ایس کے بجائے ٹی جی استعمال کی ہدایت، احکام جاری
سپریم کورٹ میں نوٹ برائے ووٹ کیس کی سماعت ملتوی
رام بھی چیف منسٹر ریونت ریڈی کی کرسی نہیں بچا سکیں گے، ڈی اروند کا سنسنی خیز تبصرہ

چیف منسٹروائی ایس جگن موہن ریڈی اور تلگودیشم پارٹی کے قومی صدر این چندرابابونائیڈوپر شدید تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان دونوں قائدین کوصرف اقتدارعزیز ہے اوران دونوں میں مرکز سے سوال کرنے کی ہمت نہیں ہے۔

وہ وشاکھا پٹنم اسٹیل پلانٹ (وی ایس پی) کو خانگیانے کے خلاف یہاں ہفتہ کے روز اے پی کانگریس کے زیر اہتمام منعقدہ ایک بڑے احتجاجی جلسہ سے خطاب کررہے تھے‘ جلسہ سے صدرپردیش کانگریس آندھراپرد یش وائی ایس شرمیلا کے علاوہ دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔

ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ آندھراپردیش کے حکمرانوں نے دہلی میں عزت نفس کورہن رکھ دیا ہے۔اس لئے ان میں آوازاٹھانے کی ہمت نہیں ہے جس کے سبب مرکز‘ ریاست کو نظر انداز کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 10 سال کا طویل عرصہ بیت جانے کے باوجودپولاورم پروجیکٹ کی تعمیر مکمل نہیں ہوپائی اور ریاست‘ صدرمقام کے بغیرکام کررہی ہے۔

انہوں نے بی جے پی کا مخفف بتاتے ہوئے کہاکہ بی سے مراد بابو‘جے سے مرادجگن اور پی سے مراد پون ہیں یہ تینوں مودی کی ٹیم کا حصہ ہیں۔ وہ جیت بھی جائیں تو صرف مودی کی تائید وحمایت کریں گے۔ریاست سے عوام کوایک ایسے قائد کی ضرورت ہے جواس علاقہ کے مسائل کی یکسوئی کے لئے بلاتھکان جدوجہدکریں۔

آندھراپردیش کے عوام کو حکمرانوں کی ضرورت نہیں ہے بلکہ انہیں ایسے قائد یا ایسی طاقتور آواز چاہئے جومرکز سے سوال کرسکے۔ تلنگانہ کے چیف منسٹر نے مزید دعویٰ کیا کہ آندھراپردیش میں اب کوئی لیڈرنہیں ہے جو وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کی بخکاری کے خلاف مرکز کے اقدام پر صدائے احتجاج بلند کرسکے۔

انہوں نے یاددلایا کہ 32افراد کی قربانیوں کے نتیجہ میں یہ پلانٹ حاصل کیاگیا۔ ریونت ریڈی نے تلگوعوام میں اتحاد کی ضرورت پر زوردیا تاکہ وہ اپنے حقوق کے لئے متحدہ لڑائی لڑی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ شرمیلا اس وقت یہاں آئی ہیں جبکہ اے پی کے عوام مشکل میں ہیں۔

اسٹیل پلانٹ کے تحفظ‘ پلانٹ کوفروخت کرنے سے متعلق مرکز کے اقدام کے خلاف عوامی جلسہ کا اہتمام کرتے ہوئے شرمیلا نے جرأرت مندانہ قدم اٹھایا ہے۔ریونت ریڈی نے کہاکہ شرمیلا کو اپنے والد وسابق چیف منسٹر راج شیکھر ریڈی کی ”حقیقی جانشین“ قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ اس جلسہ میں عوام کی کثیرتعداد کی شرکت سے وہ بہت زیادہ متاثرہوئے ہیں۔

ریونت ریڈی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ریاست اے پی سے کانگریس کے کم ازکم 5 ارکان پارلیمنٹ اور25 ایم ایل ایز کو منتخب کریں تاکہ آپ کی طاقتور آواز سے پارلیمنٹ اور اسمبلی جیسے ایوانوں گونج اٹھے اور ریاست کے مفادات کے تحفظ میں یہ آواز کام آسکے۔

انہوں نے کانگریس قائدین اور ورکرس سے کہاکہ وہ یہ نہ سوچیں کہ یہاں دونوں میں سخت مقابلہ ہے ہمارا کیا ہوگا؟۔ انہوں نے تلنگانہ کی مثال پیش کی اورکہاکہ کانگریس کے پاس صرف 5ایم ایل ایز تھے مگر ہم نے بی آرایس اوربی جے پی دونوں سے سخت مقابلہ کیا اور 65 نشستیں حاصل کرتے ہوئے اقتدار پرقابض ہوگئے۔

a3w
a3w