تلنگانہ

گلوکار راہل سپلی گنج کو تلنگانہ حکومت کا ایک کروڑ روپے کا انعام۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کے وعدے کی تکمیل

بونال تہوار کے موقع پر تلنگانہ حکومت کی جانب سے ممتاز پلے بیک گلوکار راہل سپلی گنج کو ایک کروڑ روپے نقد انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اس موقع پر کہا کہ یہ انعام ان کے سابقہ وعدے کے مطابق دیا جا رہا ہے اور وہ اپنے وعدے پر قائم ہیں۔

حیدرآباد: بونال تہوار کے موقع پر تلنگانہ حکومت کی جانب سے ممتاز پلے بیک گلوکار راہل سپلی گنج کو ایک کروڑ روپے نقد انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اس موقع پر کہا کہ یہ انعام ان کے سابقہ وعدے کے مطابق دیا جا رہا ہے اور وہ اپنے وعدے پر قائم ہیں۔

متعلقہ خبریں
اننت امبانی کی پری ویڈنگ، شاہ رخ، سلمان اور عامر خان کاپرفارمنس (ویڈیو)
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس


ریونت ریڈی نے یاد دلایا کہ راہل سپلی گنج نے پرانے شہر کے ایک عام نوجوان کی حیثیت سے اپنی موسیقی کی زندگی کا آغاز کیا اور مسلسل محنت اور عزم کے ذریعہ عالمی سطح پر اپنی پہچان بنائی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی شہرت یافتہ فلم "آر آر آر” کی مشہور نغمہ ناٹو ناٹوکو آسکر ایوارڈ ملنے میں راہل سپلی گنج کی آواز نے اہم کردار ادا کیا۔


وزیر اعلیٰ نے راہول کی محنت اور ترقی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست تلنگانہ کے نوجوانوں کے لیے ایک مثالی شخصیت بن چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات سے قبل جب وہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر تھے، تب راہل سپلی گنج کو 10 لاکھ روپے مالی امداد دینے کا اعلان کیا تھا اور حکومت میں آتے ہی اس رقم کو ایک کروڑ تک بڑھا کر وعدہ پورا کر دیا گیا ہے۔


حال ہی میں منعقدہ "غدرایوارڈ” تقریب میں بھی وزیر اعلیٰ نے راہل سپلی گنج کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کی طرف سے جلد ایک خصوصی اعلان کیا جائے گا، اور آج کے فیصلے سے وہ اعلان حقیقت میں بدل گیا ہے۔


راہل سپلی گنج کو یہ انعام نہ صرف ان کی فنّی صلاحیتوں کا اعتراف ہے بلکہ ریاستی حکومت کی جانب سے مقامی ٹیلنٹ کو عالمی سطح تک پہنچانے کی کوششوں کا بھی ثبوت ہے۔