تلنگانہ

سوشل میڈیا کی لت: شہرت کے لیے جان خطرے میں ڈالنے والے نوجوانوں پر وی سی سجنار کی تنقید

سوشل میڈیا پر راتوں رات مقبول ہونے کی چاہ نوجوانوں میں ایک خطرناک جنون بنتی جا رہی ہے۔ شہرت، لائکس اور ویوز کے پیچھے دیوانگی کی حد تک جانے والے کچھ نوجوان نہ صرف عجیب و غریب ویڈیوز بنا رہے ہیں بلکہ اپنی جانیں بھی داؤ پر لگا رہے ہیں۔

حیدرآباد: سوشل میڈیا پر راتوں رات مقبول ہونے کی چاہ نوجوانوں میں ایک خطرناک جنون بنتی جا رہی ہے۔ شہرت، لائکس اور ویوز کے پیچھے دیوانگی کی حد تک جانے والے کچھ نوجوان نہ صرف عجیب و غریب ویڈیوز بنا رہے ہیں بلکہ اپنی جانیں بھی داؤ پر لگا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
بی جے پی کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
آر ٹی سی کے آفیشیل ایکس اکاونٹس ہینڈلس بھی تبدیل
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار


حال ہی میں ایک ایسا ہی ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس پرتلنگانہ آر ٹی سی کے ایم ڈی وی سی سجنار نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا:
"پاگل پن کی انتہا یہی ہے!”


ویڈیو میں ایک نوجوان ریل کی پٹریوں کے بیچ میں لیٹ کر ویڈیو بناتا ہے۔ پیچھے سے تیزی سے آتی ٹرین اس کے اوپر سے گزرتی ہے۔ جیسے ہی ٹرین گزر جاتی ہے، وہ نوجوان ہنستے ہوئے اٹھتا ہے جیسے اس نے کوئی عظیم کارنامہ انجام دیا ہو۔
وی سی سجنار نے اس خطرناک رجحان پر تنقید کرتے ہوئے لکھا:


"سوشل میڈیا کی شہرت کے لیے نوجوان اپنی جانوں کی پروا ہ کیے بغیر خطرناک حرکات کر رہے ہیں۔ رِیلز بنا کر فوری شہرت پانے کی خواہش میں وہ یہ بھی نہیں سوچتے کہ اس کے نتائج کیا ہو سکتے ہیں۔ اگر کوئی حادثہ ہو جائے تو والدین کو کس کرب سے گزرنا پڑے گا، اس کا احساس بھی ان کے دلوں میں نہیں۔ ایسے ذہنی مریضوں کو فوری کونسلنگ دینا ضروری ہے۔ اگر ان پر روک نہ لگائی گئی تو یہ مزید پاگل پن پر اتر آئیں گے۔”


یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے اور کئی صارفین نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا:


"ایسے ویڈیوز بنانے والوں پر فوجداری مقدمات درج کیے جائیں اور انہیں جیل کی ہوا کھلائی جائے تاکہ دوسروں کے لیے بھی یہ سبق بنے۔”


قابل ذکر ہے کہ ماضی میں اڈیشہ اور اترپردیش میں بھی ایسے ہی ویڈیوز بنانے والے نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہوں نے ریل کی پٹریوں کے درمیان لیٹ کر اسٹنٹ کیا تھا۔