رفح میں اسرائیلی زمینی آپریشن رکوانے کیلئے جنوبی افریقہ پھر عالمی عدالت پہنچ گیا
جنوبی افریقہ کا کہنا تھا کہ رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے نتیجے میں مزید ہلاکتیں، مزید نقصان اور تباہی ہوگی، اور یہ آپریشن عالمی عدالت کے 26 جنوری کے دیے جانے والے فیصلے کی خلاف ورزی ہوگا۔
نیویارک: جنوبی غزہ کے شہر رفح میں اسرائیلی زمینی آپریشن رکوانے کے لیے جنوبی افریقہ پھر عالمی عدالت انصاف پہنچ گیا۔ عرب نیوز کے مطابق جنوبی افریقہ نے رفح میں اسرائیل کا زمینی آپریشن رکوانے کے لیے عالمی عدالت انصاف میں ہنگامی درخواست دائر کر دی ہے، جس میں جنوبی افریقہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عالمی عدالتِ انصاف رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کا جائزہ لے۔
یہ ہنگامی درخواست جنوبی افریقہ نے منگل کے روز دائر کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت اس بات پر غور کرے کہ اسرائیل رفح میں جو فوجی آپریشن کرنے جا رہا ہے، کیا اس سے فلسطینیوں کے حقوق کی مزید خلاف ورزیاں ہوں گی، اور کیا عدالت کو اس سلسلے میں اپنے اختیارات استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
جنوبی افریقہ کا کہنا تھا کہ رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے نتیجے میں مزید ہلاکتیں، مزید نقصان اور تباہی ہوگی، اور یہ آپریشن عالمی عدالت کے 26 جنوری کے دیے جانے والے فیصلے کی خلاف ورزی ہوگا۔
واضح رہے کہ بے گھر فلسطینیوں کی آخری پناہ گاہ رفح حالیہ دنوں میں اسرائیلی فضائی حملوں کی زد میں آ چکا ہے، جہاں روزانہ کے حساب سے 100 فلسیطینی مارے جا رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے پیر کو متنبہ کیا تھا کہ رفح میں کوئی بھی حملہ ’’خوفناک ہوگا، اور اس میں زیادہ تر عام شہری، اور ان میں بھی زیادہ تر بچے اور خواتین مارے جانے کا امکان ہے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو بین الاقوامی عدالت انصاف کے جاری کردہ احکامات اور بین الاقوامی انسانی قانون کی مکمل تعمیل کرنی چاہیے، اور جو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے اس کا نوٹس لیا جانا اور احتساب کا عمل ہونا چاہیے۔