شمالی بھارت

بی جے پی ذہنیت کے 45عہدیداروں کے تقرر پر ایس پی۔ بی ایس پی کا اعتراض

سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے بیوروکریسی میں لیٹرل انٹری کے لئے درخواستیں طلب کرنے کی حکومت کی کوشش پر تنقید کی اور اسے پچھلے دروازہ سے اعلیٰ عہدوں پر اپنے نظریاتی حلیفوں کو لاکر بٹھانے کی بی جے پی کی سازش قرار دیا۔

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے بیوروکریسی میں لیٹرل انٹری کے لئے درخواستیں طلب کرنے کی حکومت کی کوشش پر تنقید کی اور اسے پچھلے دروازہ سے اعلیٰ عہدوں پر اپنے نظریاتی حلیفوں کو لاکر بٹھانے کی بی جے پی کی سازش قرار دیا۔

متعلقہ خبریں
محبت سے محروم لوگ، سرخ رنگ سے چڑتے ہیں، یوگی آدتیہ ناتھ پر اکھلیش یادو کا طنز
بی آر ایس سے مفاہمت، بات چیت کو مایاوتی کی منظوری
افضل انصاری اور بیٹی نصرت نے پرچہ نامزدگی داخل کیا
مرکزی حکومت چند دن کی مہمان، بہت جلد گرجائے گی: اکھلیش یادو
اکھلیش یادو کی کولکتہ میں کل ترنمول ریالی میں شرکت

سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے اس مسئلہ پر 2 اکتوبر کو احتجاج کی وارننگ دی۔ ایکس پر پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ پچھلے دروازہ سے یو پی ایس سی میں حکومت کے اعلیٰ عہدوں پر اپنے نظریاتی حلیفوں کا تقرر کرنے کی بی جے پی کی سازش کے خلاف ملک گیر تحریک چلائی جائے۔

سابق چیف منسٹر اترپردیش نے الزام عائد کیا کہ یہ طریقہ کار آج کے عہدیداروں اور نوجوانوں کے لئے حال اور مستقبل میں اعلیٰ عہدوں پر پہنچنے کا راستہ بند کردے گا۔ عام لوگ کلرک اور چپراسی بننے تک محدود ہوجائیں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ پورا حربہ ریزرویشن چھین لینے کا ہے۔

پسماندہ طبقات، دلتوں اور اقلیتوں کو ان کے حقوق نہ دینے کی چال ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ اب بی جے پی جان گئی ہے کہ پسماندہ طبقات، دلت اور اقلیتیں بی جے پی کے دستور برخواست کرنے کے حربہ کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہیں۔ بی جے پی کسی نہ کسی بہانے ریزرویشن سے انہیں محروم کرنا چاہتی ہے۔

بی جے پی حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری یہ اقدام واپس لے جو ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ بی جے پی، حکومت میں اپنی آئیڈیالوجی کے عہدیداروں کو رکھتے ہوئے اپنی مرضی چلانا چاہتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت کی مہربانی سے جو لوگ عہدیدار بنتے ہیں وہ لوگ کبھی بھی غیرجانبدار نہیں رہ سکتے۔

ایسے لوگوں کی ایمانداری ہمیشہ مشتبہ رہتی ہے۔ ملک بھر کے عہدیداروں اور نوجوانوں سے گزارش ہے کہ وہ 2اکتوبر کو ایک نئی تحریک شروع کرنے کے لئے شانہ بہ شانہ اٹھ کھڑے ہوں۔ سماج وادی پارٹی سربراہ نے کہا کہ ان کی پارٹی حکومت کے سسٹم پر کارپوریٹس کا قبضہ برداشت نہیں کرے گی، کیونکہ کارپوریٹس کی سرمایہ دارانہ سونچ زیادہ سے زیادہ نفع کمانے کی ہوتی ہے، جبکہ ہماری سوشلسٹ سونچ غریبوں، کسانوں، مزدوروں، نوکری پیشہ لوگوں اور عوام کی فلاح و بہبود ہوتی ہے۔

بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے بھی حکومت کے فیصلہ پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ نچلے عہدوں پر کام کرنے والے ملازمین ترقی کے فائدہ سے محروم ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عہدوں پر راست تقررات بی جے پی حکومت کی من مانی ہے، جو غیرقانونی اور غیر دستوری ہے۔

مودی حکومت کے منصوبہ کے تحت 45اسپیشلسٹ عنقریب مختلف مرکزی وزارتوں میں جوائنٹ سکریٹریز، ڈائرکٹرس اور ڈپٹی سکریٹریز کے اہم عہدوں پر فائز ہونے والے ہیں۔ عام طور پر ایسے عہدے آل انڈیا سرویسس (آئی اے ایس، آئی پی ایس، آئی ایف او ایس اور دیگر گروپ اے سرویسس)سے پر کئے جاتے ہیں۔ یونین پبلک سرویس کمیشن نے ہفتہ کے دن 45عہدوں کے لئے اشتہار جاری کردیا۔ یہ عہدے کنٹراکٹ بنیاد پر لیٹرل انٹری کے ذریعہ بھرتی ہوں گے۔

a3w
a3w