حضرت امام حسینؓ کی نماز اور اخلاقی عظمت پر خطاب – حج ہاؤس نامپلی میں اجتماع
مولانا صابر پاشاہ قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ میدان کربلا میں حضرت امام حسینؓ نے نماز کو کبھی ترک نہ کیا، حتیٰ کہ دشمنوں کے پانی بند کر دینے کے باوجود ظہر کی نماز باجماعت ادا کی، جو جنگ کے عالم میں بھی ان کے عزم اور دین سے وابستگی کی عظیم مثال ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤس نامپلی حیدرآباد کے خطیب و امام، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے آج منعقدہ اجتماع میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی حیات طیبہ اور ان کی عظیم قربانیوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
مولانا صابر پاشاہ قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ میدان کربلا میں حضرت امام حسینؓ نے نماز کو کبھی ترک نہ کیا، حتیٰ کہ دشمنوں کے پانی بند کر دینے کے باوجود ظہر کی نماز باجماعت ادا کی، جو جنگ کے عالم میں بھی ان کے عزم اور دین سے وابستگی کی عظیم مثال ہے۔
انہوں نے یوم عاشورہ (10 محرم) کی فضیلت بھی بیان کی اور کہا کہ اس دن کئی اہم تاریخی و دینی واقعات رونما ہوئے، جیسے حضرت آدمؑ کی پیدائش، حضرت موسیٰؑ کو فرعون سے نجات اور حضرت یونسؑ کا مچھلی کے پیٹ سے باہر آنا۔ رسول اللہ ﷺ نے عاشورہ کے روزے کو گزشتہ سال کے گناہوں کا کفارہ قرار دیا ہے۔
مولانا نے کہا کہ حضرت امام حسینؓ کی عظمت محض ان کے خانوادہ رسولؐ سے تعلق کی بنا پر نہیں بلکہ ان کی بے مثال اخلاقی عظمت، ایثار، شجاعت اور دین کی سربلندی کے لیے دی گئی قربانیوں پر بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام حسینؓ نے اسلامی نظام خلافت کی حفاظت اور جابر سلطان کے خلاف کلمہ حق بلند کیا اور اپنی اور اپنے اہل خانہ کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مورخین اور تذکرہ نگاروں نے امام حسینؓ کی زندگی کے علمی، اخلاقی اور معاشرتی پہلوؤں پر کم لکھا، جبکہ ان کی اخلاقی بلندی کا عالم یہ تھا کہ وہ کثرت سے نماز، روزے، صدقہ اور حج جیسے اعمال انجام دیتے تھے۔
مولانا نے امام حسینؓ کی تواضع و انکساری کے واقعات بھی بیان کیے۔ ایک موقع پر امام حسینؓ چند مساکین کے ساتھ بیٹھ کر کھانا تناول فرماتے ہیں اور پھر انہیں اپنے گھر لے جاکر ضیافت کراتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امام حسینؓ نے کربلا کی رات اپنے ساتھیوں کو رخصت ہونے کی اجازت دی، تاکہ وہ اپنی جانیں بچا سکیں، مگر سب نے ان کے ساتھ رہنے پر اصرار کیا اور کہا کہ وہ انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔
آخر میں مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے کہا کہ امام حسینؓ کی زندگی آج کے مسلمانوں کے لیے اخلاق، ایثار اور دین سے وابستگی کا عظیم نمونہ ہے، جس پر عمل پیرا ہوکر ہم اپنی دنیا و آخرت سنوار سکتے ہیں۔