اندور اور سورت سیٹوں سے امیدواروں کی نامزدگی واپس لینے پر کانگریس کی عجیب وضاحت
کانگریس نے مدھیہ پردیش کی اندور لوک سبھا سیٹ اور گجرات کی سورت لوک سبھا سیٹ سے پارٹی امیدواروں کے دستبردار ہونے پر آج ایک عجیب و غریب وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ چار دہائیوں میں ان دونوں سیٹوں پر کانگریس کبھی نہیں جیت سکی ہے۔
نئی دہلی: کانگریس نے مدھیہ پردیش کی اندور لوک سبھا سیٹ اور گجرات کی سورت لوک سبھا سیٹ سے پارٹی امیدواروں کے دستبردار ہونے پر آج ایک عجیب و غریب وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ چار دہائیوں میں ان دونوں سیٹوں پر کانگریس کبھی نہیں جیت سکی ہے۔
پارٹی نے یہ بھی کہا کہ ان دونوں سیٹوں پر کانگریس کے امیدواروں کو ڈرایا دھمکایا گیا، اس لیے دونوں امیدواروں نے انتخابی میدان سے دستبردار ہو کر اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے ہیں۔
کانگریس کے میڈیا انچارج جئے رام رمیش نے کہا "سورت اور اندور لوک سبھا سیٹیں 1984 سے کانگریس نے نہیں جیتی ہیں۔ پھر بھی دونوں سیٹوں پر کانگریس کے امیدواروں کو ڈرایا گیا اور 2024 میں اپنی نامزدگی واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔” بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے گڑھ میں بھی وزیر اعظم اتنے گھبرائے ہوئے اور خوفزدہ کیوں ہیں ؟
قابل ذکر ہے کہ کانگریس امیدوار اکشے کانتی بام نے اندور لوک سبھا سیٹ سے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا ہے۔ اس سیٹ پر 13 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے۔
اس سے پہلے گجرات کے سورت میں کل 15 نامزدگی فارم داخل کیے گئے تھے، جن میں سے کانگریس کے نیلیش کمبھانی سمیت 6 کے فارم منسوخ کر دیے گئے تھے۔ بعد ازاں دیگر آٹھ امیدواروں نے بھی اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے جس کے بعد بی جے پی کے مکیش دلال بلا مقابلہ منتخب ہوگئے۔