پب جی کھلینے سے روکنے پر ذہنی دباؤ میں آکرطالب علم کی خودکشی
تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے مولا علی علاقہ سے تعلق رکھنے والے سنتوش اور اس کی اہلیہ سائی پراجا کچھ عرصہ سے بھینسہ کے آنند نگر کالونی میں مقیم تھے اور تجارت کرتے تھے۔ ان کو ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہیں۔ بیٹا بیٹی ریشیندرا نویں جماعت مکمل کر کے دسویں میں داخلہ لینے والا تھا۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے نرمل ضلع کے بھینسہ ٹاون میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں موبائل فون پر "پب جی گیم” کا نشہ ایک طالب علم کی جان لے گیا۔
تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے مولا علی علاقہ سے تعلق رکھنے والے سنتوش اور اس کی اہلیہ سائی پراجا کچھ عرصہ سے بھینسہ کے آنند نگر کالونی میں مقیم تھے اور تجارت کرتے تھے۔ ان کو ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہیں۔ بیٹا بیٹی ریشیندرا نویں جماعت مکمل کر کے دسویں میں داخلہ لینے والا تھا۔
خاندانی ذرائع کے مطابق، ریشیندرا پچھلے کچھ عرصہ سے پب جی گیم کا عادی ہو گیا تھا۔ دسویں جماعت کی پڑھائی شروع کرنے کے بجائے وہ زیادہ تر وقت کھیل ہی میں گزارتا تھا۔ والدین اور گھر والوں نے پچھلے دو تین دن سے اس کے موبائل پر پابندی لگائی تاکہ وہ دوبارہ پڑھائی پر توجہ دے سکے، لیکن یہ اقدام اس کے لیے برداشت سے باہر ہوگیا۔
بتایا گیا ہے کہ سخت ذہنی دباؤ اور ڈپریشن میں آکر ریشیندرا نے بدھ کی شام اپنے ہی مکان میں پھانسی لگا کر زندگی ختم کرلی۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بھینسہ ٹاؤن پولیس موقع پر پہنچی اور مقدمہ درج کرکے جانچ شروع کردی۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ایریا اسپتال منتقل کیا گیا۔