ایشیاء

طلبہ کا دباؤ، چیف جسٹس بنگلہ دیش عبیدالحسن مستعفی

شیخ حسینہ حکومت کے زوال کے 5دن بعد بنگلہ دیش کے چیف جسٹس عبیدالحسن نے ہفتہ کے دن استعفیٰ دے دیا۔ سڑکوں پر احتجاج جاری تھا اور طلبہ عدلیہ میں بڑے ردوبدل کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی طرف مارچ کررہے تھے۔

ڈھاکہ: شیخ حسینہ حکومت کے زوال کے 5دن بعد بنگلہ دیش کے چیف جسٹس عبیدالحسن نے ہفتہ کے دن استعفیٰ دے دیا۔ سڑکوں پر احتجاج جاری تھا اور طلبہ عدلیہ میں بڑے ردوبدل کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی طرف مارچ کررہے تھے۔

متعلقہ خبریں
بنگلہ دیش، طلبہ تحریک نے چیف جسٹس سمیت ججوں کو بھی استعفے دینے کا الٹی میٹم دے دیا
اسرائیل کا فلسطینیوں کو 12 گھنٹے میں غزہ خالی کرنے کا الٹی میٹم

65سالہ چیف جسٹس نے دوپہر ایک بجے کے آس پاس اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔ اس وقت اینٹی ڈسکریمینیشن اسٹوڈنٹ مومنٹ کے احتجاجی سپریم کورٹ کے احاطہ میں جمع ہوگئے تھے۔ طلبہ نے انہیں اور اپیلیٹ ڈویژن کے ججس کو ایک بجے تک مستعفی ہوجانے کا الٹی میٹم دیا تھا۔

عبوری حکومت کے مشیرقانونی پروفیسر نذرالآصف نے فیس بک ویڈیو پیام میں کہا کہ میں یہ خصوصی نیوز آپ کے ساتھ شیئر کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔ ہمارے چیف جسٹس چند منٹ قبل مستعفی ہوگئے۔ ان کا استعفیٰ وزارتِ قانون پہنچ چکا ہے۔ آصف نے کہا کہ مکتوبِ استعفیٰ کو بناتاخیر صدر محمد شہاب الدین کو بھیج دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف چیف جسٹس کا مکتوبِ استعفیٰ ملا ہے۔

دیگر ججس کے استعفوں کی ابھی کوئی خبر نہیں ہے۔ چیف جسٹس عبیدالحسن نے قبل ازیں کہا تھا کہ انہوں نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ ڈاکٹر آصف سے بات چیت کے بعد کیا۔ سپریم کورٹ کے پاس بنگلہ دیشی فوج تعینات کی گئی تھی، کیونکہ سینکڑوں طلبہ وہاں جمع ہوگئے تھے۔

اخبار ڈیلی اسٹار کے بموجب چیف جسٹس نے احاطہ عدالت میں میڈیا سے کہا کہ انہوں نے سپریم کورٹ، ہائی کورٹ اور ملک بھر کی تحت کی عدالتوں کے ججس کی سیفٹی کے مدنظر استعفیٰ کا فیصلہ کیا۔ یہ پوچھنے پر آیا سپریم کورٹ کے دیگر ججس بھی مستعفی ہوجائیں گے، چیف جسٹس نے کہا کہ یہ فیصلہ ان ہی کو کرنا ہے۔

a3w
a3w