سپریم کورٹ نے ای ڈی کی اپیل خارج کی، سدارامیا کی اہلیہ کو راحت
چیف جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کے ونود چندرن کی بنچ نے اس معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ کے 7 مارچ کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا، جس میں ای ڈی کی طرف سے پاروتی اور دیگر کو جاری کیے گئے سمن کو رد کر دیا گیا تھا۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم یو ڈی اے) سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا کی اہلیہ بی ایم پاروتی کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی درخواست کو پیر کے روز خارج کر دیا ہے۔
چیف جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کے ونود چندرن کی بنچ نے اس معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ کے 7 مارچ کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا، جس میں ای ڈی کی طرف سے پاروتی اور دیگر کو جاری کیے گئے سمن کو رد کر دیا گیا تھا۔
ای ڈی نے ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے اس حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ای ڈی کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ’’ہمیں سنگل بنچ کے نقطہ نظر میں اپنائے گئے استدلال میں کوئی خامی نظر نہیں آتی ہے۔
مخصوص حقائق اور حالات کو دیکھتے ہوئے، ہم اسے (اپیل) خارج کرتے ہیں‘‘۔ عدالت عظمیٰ کے اس موقف کے بعد ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے کہا کہ ’’ٹھیک ہے، ہم (درخواست) واپس لے لیں گے، لیکن اس کو نظیر نہیں سمجھا جانا چاہیے‘‘۔
غور طلب ہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس ایم ناگاپراسنا کی سنگل بنچ نے ای ڈی کی طرف سے پاروتی اور ریاستی وزیر بیرتھی سریش کو جاری کردہ سمن کو رد کر دیا تھا۔