حیدرآباد

کانگریس میں دو نظریات کا فروغ، گاندھی خاندان پر کویتا کی تنقید

کویتا نے جاننا چاہا کہ 6دہوں تک تلنگانہ کے عوام کے ساتھ ناانصافی جاری رکھنے والی کانگریس کی غلطیوں پر کیا گاندھی خاندان، عوام سے ایک بار معذرت خواہی کو بھی ضروری نہیں سمجھتا ہے۔

حیدرآباد: بی آر ایس ایم ایل سی کے کویتا نے کہا کہ کانگریس قائد راہول گاندھی اور گاندھی خاندان پر پارٹی میں دو نظریات، خاص اور عام کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا۔  آج یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے نظریات بنام گارنٹیز کی اجرائی گاندھی خاندان کے افراد کرتے ہیں اور غلطیوں کی معافی کی ذمہ داری عام قائدین پر عائد کی جاتی ہے۔

متعلقہ خبریں
الکٹورل بانڈس سے متعلق سپریم کورٹ کا تاریخ ساز فیصلہ: شجاعت علی صوفی
کسانوں کے قرض معافی، عثمان الہاجری کا دورہ گڈی ملکاپور ترکاری مارکٹ، کاشتکاروں سے ملاقات و شال پوشی
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی
میں آسام کے سیلاب زدگان کے ساتھ کھڑا ہوں:قائد اپوزیشن
راہل نے خط لکھ کر مرمو سے اگنی ویر اسکیم میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا

 کویتا نے کہا کہ اگر راہول  اور سونیا گاندھی یادگار شہیدان تلنگانہ کے پاس آکر بھی تلنگانہ کے عوام سے معذرت خواہی کرتے ہیں تو انہیں معاف نہیں کیا جائے گا۔ سابق مرکزی وزیر چدمبرم کی جانب سے گزشتہ روز شہیدان تلنگانہ کے متعلق بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں کے دوارن گاندھی خاندان کو مجاہدین تلنگانہ کے افراد خاندان کی تکالیف سمجھنے کی کوشش نہ کرنا ان کے غرور و تکبر کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے جاننا چاہا کہ 6دہوں تک تلنگانہ کے عوام کے ساتھ ناانصافی جاری رکھنے والی کانگریس کی غلطیوں پر کیا گاندھی خاندان، عوام سے ایک بار معذرت خواہی کو بھی ضروری نہیں سمجھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سرزمین سے کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کا گذر ہوا مگر افسوس کی بات ہے کہ کانگریس قائدین نے ایک بار بھی جئے تلنگانہ نہیں کہا اور شہیداں تلنگانہ کی یادگار نہ جانا افسوسناک اور تکلیف دہ بات ہے۔

a3w
a3w