مسلم خواتین کے لئے نان و نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل ستائش: نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکر نے مسلم خواتین کے لئے نان ونفقہ سے متعلق فیصلہ کی ستائش کرتے ہوئے اسے ”بڑا قدم“ قرار دیا اور زور دے کر کہا کہ امداد بلا لحاظ مذہب مساوی ہونی چاہیے۔

نئی دہلی: نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکر نے مسلم خواتین کے لئے نان ونفقہ سے متعلق فیصلہ کی ستائش کرتے ہوئے اسے ”بڑا قدم“ قرار دیا اور زور دے کر کہا کہ امداد بلا لحاظ مذہب مساوی ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے چہار شنبہ کے دن رولنگ دی ہے کہ مسلم خواتین ضابطہ فوجداری کی دفعہ 125 کے تحت اپنے سابق شوہر سے نان ونفقہ حاصل کرسکتی ہیں۔ عدالت نے کہا تھا کہ یہ گنجائش بلا لحاظ مذہب تمام شادی شدہ خواتین کے لئے قابل اطلاق ہے۔
دھنکر نے بظاہر اس فیصلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کل آپ نے سپریم کورٹ کا ایک عظیم فیصلہ دیکھا،اس پر عوامی پلیٹ فارم پر بحث کی جارہی ہے۔
انہوں نے ایک صنعتی ادارے کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امداد سب کیلئے بلا لحاظ مذہب مساوی ہونی چاہیے۔ یہ ایک بڑا قدم ہے۔
بنچ نے کہا تھا کہ اگر مسلم خواتین شادی شدہ ہوں اور انہیں شرعی قانون کے تحت طلاق دے دی جائے تو اس صورت میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 125 کے علاوہ مسلم خواتین (تحفظ برحقوق شادی) ایکٹ 1986کی دفعات قابل اطلاق ہوتی ہیں۔
اب مسلم مطلقہ خاتون پر منحصر ہے کہ وہ دونوں میں سے کسی ایک قانون یا دونوں قوانین کے تحت راحت حاصل کریں۔