جموں و کشمیر

دفعہ 370 پر عدالت عظمیٰ کا فیصلہ: کشمیر میں سیکورٹی کے فقیدالمثال انتظامات کے بیچ معمولات زندگی رواں دواں

دفعہ 370 کی تنسیخ کے خلاف دائر عرضریوں پر عدالت عظمیٰ کی طرف سے فیصلہ سنانے جانے کے پیش نظر وادی کشمیر میں سیکورٹی کے فقید المثال انتطامات کے گئے ہیں اور اس دوران وادی میں بالخصوص سری نگر میں معمولات زندگی حسب معمول رواں دواں ہیں۔

سری نگر: دفعہ 370 کی تنسیخ کے خلاف دائر عرضریوں پر عدالت عظمیٰ کی طرف سے فیصلہ سنانے جانے کے پیش نظر وادی کشمیر میں سیکورٹی کے فقید المثال انتطامات کے گئے ہیں اور اس دوران وادی میں بالخصوص سری نگر میں معمولات زندگی حسب معمول رواں دواں ہیں۔

متعلقہ خبریں
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
سری نگر کو جموں و کشمیر کا مستقل دارالحکومت بنادیاجائے: انجینئر رشید

ذرائع کے مطابق وادی کے شہر سری نگر سمیت وادی کے قرب و جوار میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔

کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر جموں وکشمیر پولیس سمیت سبھی سیکورٹی ایجنسیوں کو الرٹ پر رہنے کے احکامات صادر کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں ناکے لگا دئے گئے ہیں جہاں مشکوک افراد کو روک ان کی جامہ تلاشی کی جا رہی ہے۔ادھر سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ سری نگر سمیت وادی کے تمام اضلاع میں معمولات زندگی حسب معمول رواں دواں ہیں۔

سری نگر میں جہاں سڑکوں کی ٹریفک کی نقل و حمل حسب معمول جاری ہے وہیں بازار بھی کھلے ہیں۔

یو این آئی کے ایک نمائندے کے مطابق شہر میں لوگوں کی نقل و حمل پر کہیں بھی کسی قسم کی کوئی پابندی عائد نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹریفک کی آمد و رفت جاری ہے رو وہیں دکان بھی کھلے ہیں۔

پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے بتایا کہ ہم ہر حال میں وادی میں قیام امن کو یقینی بنانے کے پابند ہیں۔انہوں نے کہاکہ تمام احتیاطی تدابیر پر من وعن عمل کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں اور اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ کشمیر میں امن خراب نہ ہو۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر سبھی اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کردیاگیا ہے جبکہ سماج دشمن عناصر اور افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔

دریں اثنا سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ساتھ پورے ملک کی نظریں سپریم کورٹ کے فیصلے کی منتظر ہیں۔نیشنل کانفرنس ، پی ڈی پی اور پروگریسیو آزاد پارٹی کے سربراہان نے امید ظاہر کی کہ فیصلہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے حق میں آئے گا تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔