وقف ایکٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ جمہوریت کیلئے خوش آئند: رجیجو
اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ جمہوریت کے مفاد میں ہے۔
نئی دہلی: اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ جمہوریت کے مفاد میں ہے۔
کرن رجیجو نے وقف ترمیمی قانون پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر پیر کے روز رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے لئے بہت اچھا فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمانی جمہوریت کے لیے بہت اچھی علامت ہے۔
کچھ لوگ بغیر کسی وجہ کے پارلیمنٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی اتھارٹی کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا ہے۔ پارلیمنٹ میں بنائے گئے قانون کے التزاما ت کو چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عدالت عظمیٰ میں اس ایکٹ کی نیت اور اس کی دفعات کی وضاحت کی ہے۔
I welcome the Judgement of Honble Supreme of India on the Waqf Amendment Act 2025. pic.twitter.com/vwt0pegD8w
— Kiren Rijiju (@KirenRijiju) September 15, 2025
سپریم کورٹ کا فیصلہ جمہوریت کے لیے اچھی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جب کوئی قانون بنتا ہے تو اس پر تفصیل سے بحث کی جاتی ہے۔ وقف املاک کے سلسلے میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں سب سے طویل بحث ہوئی۔ سپریم کورٹ نے اتنی گہری بحث کے بعد ثابت کر دیا ہے کہ اسے رد نہیں کیا جا سکتا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ وقف ترمیمی قانون سے پوری مسلم کمیونٹی کو فائدہ ہونے والا ہے۔ جائیداد کا غلط استعمال بھی بند ہو جائے گا۔ اب وقف جائیداد مسلم خواتین اور مسلم بچوں اور غریب پسماندہ لوگوں کے لیے کارآمد ثابت ہوگی۔