حیدرآباد

عرشیہ انجم کی مشتبہ موت : ہماچل پردیش پولیس افسر کی اقلیتی کمیشن پر حاضری

ہماچل پردیش کے منڈی ضلع کے سری لال بہادر شاستری گورنمنٹ میڈیکل کالج کی طالبہ عرشیہ انجم بنت اشرف اللہ خان کی مشتبہ موت کے کیس کی 12 اکتوبر کو تلنگانہ اقلیتی کمیشن پر سماعت عمل میں آئی۔

حیدرآباد: ہماچل پردیش کے منڈی ضلع کے سری لال بہادر شاستری گورنمنٹ میڈیکل کالج کی طالبہ عرشیہ انجم بنت اشرف اللہ خان کی مشتبہ موت کے کیس کی 12 اکتوبر کو تلنگانہ اقلیتی کمیشن پر سماعت عمل میں آئی۔

متعلقہ خبریں
عرشیہ انجم کی مشتبہ موت کے سلسلہ میں تحقیقات کیلئے ٹیم کی تعیناتی
ایم بی بی ایس طالبہ عرشیہ انجم کی مشتبہ موت: تلنگانہ اقلیتی کمیشن کی جانب سے تازہ نوٹسوں کی اجرائی
وقف بورڈ کا ریکارڈ روم مہر بند کرنے کا معاملہ، ہائیکورٹ جج سے تحقیقات کا مطالبہ
اقلیتوں سے جاری ناانصافی کو ختم کرنے کا عزم:صدرنشین ریاستی اقلیتی کمیشن
بھیڑ بکریوں کی تقسیم اسکیم، سابق وزیر کے او ایس ڈی گرفتار

ہماچل پردیش کی پولیس کی جانب سے ہماچل پردیش کے پولیس افسر انیل کمار حاضر ہوئے اور رپورٹ کے ساتھ کچھ بیان ریکارڈ کرایا۔ محمد ا شرف اللہ خان اپنے وکیل کے ساتھ کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور تفصیلی طورپر اپنی عرضیاں پیش کیں۔

درخواست گزار کی جانب سے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جب متوفی کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا تو پہلے دن آؤٹ پیشنٹ پر تفتیش نہیں کی گئی، ڈیوٹی ڈاکٹر نے معائنہ نہیں کیا اور فارنسک رپورٹ جس میں مارفین، افیون کا شبہ ہے اور عرضی گزار کو مذکورہ شامل کرنے کے ا سباب کی بھی صحیح طریقہ سے چھان بین نہیں کی گئی اور یہ کہ پوسٹ مارٹم سے متعلق کئی پہلو ہیں جن کو تفصیل سے نمٹا جانا ہے اور ان پہلوؤں پر تفتیش کی جانی ہے۔

ہماچل پردیش کی پولیس کی جانب سے پولیس افسر نے عرض کیا کہ درخواست گزار کی طرف سے دی گئی شکایت کے مطابق متوفی کے ساتھ علاج میں مماثلت نہ ہونے کی پہلوؤں پر تحقیقات کی گئیں اور کہا گیا کہ ڈاکٹر انوپما نے متوفی کے کھانے پینے میں کچھ ملایا ہوگا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الزامات کی تائید میں کوئی ثبوت نہیں ملا۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ متوفی کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے دستیاب نہیں تھی کیونکہ مقتول کی لاش کو رسومات ادا کرنے اور پولیس کو شکایت دینے سے پہلے لے جایا گیا تھا۔

درخواست گزار کے وکیل نے تفتیش کیلئے کچھ اور نکات تجویز کرنے کی کوشش کی اور انیل کمار، پولیس افسر نے عرض کیا کہ اگر درخواست گزار کی طرف سے کوئی بھی تجاویز تحریر ی طورپر دی جائیں تو وہ ان مسائل کی گہرائی سے تحقیقات کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے یہ بھی عرض کیا کہ وہ تلنگانہ پولیس افسران کی ٹیم کی مدد کیلئے تیار ہیں جو انکوائری اور تفتیش کے مقصد سے ہماچل پردیش آئے گی۔ صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ اقلیتی کمیشن نے تجاویز/ اعتراضات کی ہدایت کی ہے جنہیں عرضی گزار کے وکیل نے قبول کرلیا۔

چیرمین نے ہماچل پردیش پولیس کو بھی ہدایت دی کہ وہ ان پہلوؤں پر مکمل چھان بین کرے جیسا کہ عرضی گزار کے وکیل نے تجویز کیا ہے اور ایسا کرنے کے بعد مزید تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔ معاملہ کو مزید انکوائری کیلئے نومبر 2023 کے پہلے ہفتہ تک ملتوی کردیا گیا۔

a3w
a3w