فون ٹیاپنگ کیس، بنڈی سنجے بطور گواہ پیش ہوں گے
مرکزی مملکتی وزیر داخلہ بنڈی سنجے کمار سنسنی خیز فون ٹیاپنگ کیس میں بطور گواہ پولیس کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔ بی آر ایس دور حکومت میں مبینہ طور پر غیر مجاز فون ٹیاپ کئے گئے تھے۔

حیدرآباد: مرکزی مملکتی وزیر داخلہ بنڈی سنجے کمار سنسنی خیز فون ٹیاپنگ کیس میں بطور گواہ پولیس کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔ بی آر ایس دور حکومت میں مبینہ طور پر غیر مجاز فون ٹیاپ کئے گئے تھے۔
بی جے پی ذرائع نے بتایا کہ انوسٹی گیٹرس نے اس کیس میں بیان ریکارڈ کرانے کے لئے بنڈی سنجے سے وقت طلب کیا ہے اور مرکزی وزیر، تحقیقاتی آفیسروں کو مناسب وقت دیں گے۔
ذرائع نے یہ بات بتائی۔ کریم نگر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مرکزی ووزیر بنڈی سنجے نے آج بتایا کہ وہ تحقیقات کے عمل میں عہدیداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ ججس کے بھی فون ٹیاپنگ کے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس کیس کو سی بی آئی کے حوالہ کردے۔
چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے بھی جب وہ اپوزیشن میں تھے، کہا تھا کہ اس کیس کی تحقیقات سی بی آئی کے ذریعہ کرائی جانی چاہئے۔ بنڈی سنجے نے کہا کہ وہ واحد فرد تھے جنہوں نے بی آر ایس دور اقتدار میں فون ٹیاپنگ کے الزامات عائدکئے تھے۔ بی آر ایس کے دور اقتدار میں فون ٹیاپنگ کیس میں ملوث عہدیداروں کی ایما پر انہیں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا تھا تب وہ بی جے پی تلنگانہ کے صدر تھے۔
قبل ازیں تلنگانہ پردیش کانگریس کے صدر بی مہیش کمار گوڑ17جون کو فون ٹیاپنگ کیس میں بطور گواہ پولیس کے سامنے پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔ حکام، اسپیشل انٹلیجنس بیورو کے سابق سربراہ ٹی پربھاکر راؤ سے پوچھ تاچھ کررہے ہیں جو اس کیس کے کلیدی ملزم بتائے گئے ہیں۔آئی اے این ایس کے مطابق مرکزی مملکتی وزیر داخلہ بنڈی سنجے جنہیں فون ٹیاپنگ کیس میں بطور گواہ طلب کیا گیا ہے،۔ نے ہفتہ کے روز کہا کہ ریاست کی کانگریس حکومت، اس کیس میں سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو سمن کیوں جاری نہیں کررہی ہے؟۔
کریم نگر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے کہا کہ وہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ بی آر ایس کے صدر وسابق چیف منسٹر کے سی آر اور ان کے فرزند کے ٹی آر جو بی آر ایس کے کارگزار صدر ہیں، کو ملزمین کے بیانات کی بنیاد پر سمن کیوں جاری نہیں کئے؟ ایسا لگتا ہے کہ کانگریس اور بی آر ایس میں اندرونی مفاہمت ہے جو ایک دوسرے کو بچارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق ڈی سی پی رادھا کشن راؤ نے پہلے اپنے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ اعلیٰ حکام کی ہدایت پر ہم نے فون ٹیاپ کئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حیدرآباد سے سرسلہ (کے ٹی آر کا اسمبلی حلقہ) تک فون ٹیاپ کئے گئے۔ بنڈی سنجے نے تلنگانہ کی کانگریس حکومت سے سوال کیا کہ وہ اس کیس کے کلیدی ملزم ٹی پربھاکر راؤ کو عدالت میں گھسیٹنے کے بجائے ان پر رحم کیوں کررہی ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ سابق آئی پی ایس آفیسر نے کئی لوگوں کی زندگیاں تباہ کی ہیں مرکزی وزیر نے کلیدی ملزم پربھاکر راؤ کے ہندوستان آنے سے عین قبل کے ٹی آر کے دورہ امریکہ پر بھی سوال اٹھائے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس حکومت ایس آئی بی کے سابق سربراہ پربھاکر راؤ کا تحفظ کررہی ہے۔ انہوں نے فون ٹیاپنگ کیس کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔