دہلی

طاہرحسین کی درخواست ضمانت مسترد

دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہر حسین کو فروری 2020 کے فسادات کے دوران انٹلیجنس بیورو(آئی بی) کے ملازم انکت شرما کے قتل کیس میں ضمانت منظور کرنے سے انکار کردیا۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہر حسین کو فروری 2020 کے فسادات کے دوران انٹلیجنس بیورو(آئی بی) کے ملازم انکت شرما کے قتل کیس میں ضمانت منظور کرنے سے انکار کردیا۔

جسٹس نینا بنسل کرشنا نے احکام صدر کرتے ہوئے کہا کہ اس درخواست کو خارج کیا جاتا ہے۔ پولیس نے طاہر حسین کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی اور اسے نوجوان انٹلیجنس عہدیدار کے وحشیانہ قتل کا کیس قراردیا تھا۔

پولیس نے کہا کہ ثبوتوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شرما‘ ملزمین کو سمجھانے کی کوشش کررہے تھے اور ان سے درخواست کررہے تھے کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔ انہیں پکڑلیاگیا‘ گھسیٹا گیا اور تیز دھار ہتھیار سے 21 مرتبہ حملہ کرنے کے بعد لاش کو متصلہ نالہ میں پھینک دیا گیا۔

طاہر حسین کے وکیل نے کہا کہ انہوں نے تحویل میں 5 سال مکمل کرلئے ہیں اور مقدمہ کی کارروائی میں تیزی لانے ٹرائل عدالت کی بہترین کوششوں کے باوجود اسے نتیجہ تک پہنچانے میں وقت لگ سکتا ہے۔ ٹرائل عدالت نے انہیں 12 مارچ کو ضمانت دینے سے انکارکردیا تھا۔

استغاثہ کے بموجب 26 فروری 2020 کو شکایت گزار رویندر کمار نے دیال پور پولیس اسٹیشن کے عہدیداروں کو اطلاع دی تھی کہ ان کا لڑکا انکت شرما جو انٹلیجنس بیورو میں تعینات ہے‘ 25 فروری 2020 سے لاپتہ ہے۔ بعدازاں انہیں مقامی افراد سے پتہ چلا تھا کہ ایک شخص کی لاش کھجوری خاص کے نالہ میں پھینکی گئی ہے۔

اس شخص کو قتل کئے جانے کے بعد چاند باغ پلیا کی مسجد سے اس کی لاش نالہ میں پھینکی گئی ہے۔ طاہر حسین اس کیس کے ایک ملزم ہیں۔