مشرق وسطیٰ

تہران۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی باہمی تعاون کی عنقریب بحالی

ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی(آئی اے ای اے) باہمی تعاون کی بحالی کے نئے فریم ورک پر آمادگی کے کافی قریب پہنچ گئے ہیں۔

تہران (آئی اے این ایس) ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی(آئی اے ای اے) باہمی تعاون کی بحالی کے نئے فریم ورک پر آمادگی کے کافی قریب پہنچ گئے ہیں۔

انہوں نے یہ ریمارکس ہفتہ کے دن تہران میں ایک کانفرنس میں کئے۔ وہ ایران اور اقوام متحدہ کے نیوکلیر نگراں ادارہ کے درمیان مستقبل کے تعاون پر تبصرہ کررہے تھے۔

فریقین کی بات چیت کا نیا دور جمعہ کے دن ویانا میں شروع ہوا۔ سرکاری نیوز ایجنسی ارنا نے یہ اطلاع دی۔۔ عراقچی نے کہا کہ جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے بات چیت اچھی ہوئی اور ہم ایک نئے کوآپریشن فریم ورک پر پہنچنے کے قریب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے لئے موافق تعاون وہ ہوگا جس میں اس کی تشویش کا خیال رکھا جائے۔ امریکہ کے ساتھ نیوکلیر بات چیت کی بحالی کے امکان پر ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ثالثوں کے توسط سے پیامات کا تبادلہ ہورہا ہے۔

امریکی جس دن اس نتیجہ پر پہنچ جائیں گے کہ وہ مشترکہ مفادات اور باہمی تعاون کی بنیاد پر بات چیت کے لئے تیار ہیں تو ہم بھی مذاکرات شروع کرنے کے لئے تیار ہوجائیں گے۔

ایران اور امریکہ کی بالواسطہ بات چیت کا چھٹواں دور 15جون کو سلطنت ِ عمان میں ہونے والا تھا لیکن 13 جون کو اسرائیل کے بڑے فضائی حملہ کی وجہ سے یہ معطل ہوگیا تھا۔

22 جون کو امریکہ نے 3  ایرانی نیوکلیر سائٹس پر فضائی حملے کئے تھے جس کے جواب میں ایرانی پارلیمنٹ (مجلس) نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا قانون بھاری اکثریت سے منظور کیا تھا۔ ایجنسی کے انسپکٹرس کو ایران کی نیوکلیر سائٹس کا دورہ کرنے سے روک دیا گیا۔