تیجسوی یادو کا نام غائب! بہار میں نئی ووٹر لسٹ پر سیاسی ہنگامہ برپا
بہار اسمبلی الیکشن کو چند ماہ رہ گئے ہیں۔ فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی سے سیاسی ہنگامہ برپا ہوگیا۔ آر جے ڈی قائد تیجسوی یادو کو پٹنہ میں راست پریس کانفرنس کے دوران پتہ چلا کہ ووٹر لسٹ میں ان کا نام بھی نہیں ہے۔

پٹنہ (آئی اے این ایس) بہار اسمبلی الیکشن کو چند ماہ رہ گئے ہیں۔ فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی سے سیاسی ہنگامہ برپا ہوگیا۔ آر جے ڈی قائد تیجسوی یادو کو پٹنہ میں راست پریس کانفرنس کے دوران پتہ چلا کہ ووٹر لسٹ میں ان کا نام بھی نہیں ہے۔
قائد اپوزیشن نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے موبائل ایپ پر اپنا نام اور ای پی آئی سی نمبر ڈال کر اپنا ووٹر اسٹیٹس چیک کیا۔ جواب نو ریزلٹس آیا۔ میڈیا کو یہ دکھاتے ہوئے انہوں نے طنزیہ ریمارک کیا کہ ایس آئی آر کے بعد ووٹر لسٹ میں میرا نام نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ میں بہار کا رہنے والا نہیں ہوں اور الیکشن نہیں لڑسکتا۔ انہوں نے کہا کہ میں بہار میں رہتا ہوں۔
میں اپنی تفصیلات دفتر جاکر معلوم کرسکتا ہوں لیکن ان غریب اور مائیگرنٹ ووٹرس کا کیا ہوگا جو ریاست کے باہر رہ رہے ہیں۔ اگر ان کا بھی نام ایپ پر نہیں ہے تو انہیں کیسے پتہ چلے گا؟ کیا الیکشن کمیشن فیک ایپ چلارہا ہے؟۔ تیجسوی یادو نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے فارم بھرا تھا اور بی ایل او ان کے بنگلہ سے یہ فارم لے گیا تھا۔ 65 لاکھ رائے دہندوں کے نام کٹنے کے بعد سیاسی ہنگامہ برپا ہوگیا۔
یہ تعداد رائے دہندوں کی جملہ تعداد کا تقریباً 8.5 فیصد ہوتی ہے۔ تیجسوی یادو نے الزام عائد کیا کہ ہر اسمبلی حلقہ سے 20 تا 30 ہزار نام کاٹے گئے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آر جے ڈی اسٹاف‘ ایک سینئر آئی اے ایس عہدیدار اور اس کی بیوی کے نام بھی غائب ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن سیاسی دباؤ میں کام کررہا ہے۔انہوں نے اسے گودی کمیشن قراردیا۔
Wow! Tejashwi Yadav — former Deputy CM — can’t find his own name in the voter list.
— Anil Kumar T (@iamanilinc) August 2, 2025
Next level of “Digital India”: Erase Opposition, delete democracy, and call it free & fair elections! 👏
Election Commission is now officially the IT cell of BJP.
Why bother with votes when you… pic.twitter.com/OhqYXXqbZN
گودی کی اصطلاح اکثر ان اداروں کو نشانہ تنقید بنانے کے لئے استعمال کی جاتی ہے جن کا جھکاؤ برسراقتدار جماعت کی طرف ہوتا ہے۔ آر جے ڈی قائد نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن کو گجرات سے حکم مل رہا ہے۔ وہ کٹھ پتلی بن چکا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن ان تمام ووٹرس کی تفصیلات بتائے جن کے نام کاٹے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جمہوریت خطرہ میں ہے۔ اگر یہی پراسیس ہے تو پھر الیکشن فیر نہیں ہوگا۔ ایسا لگتا ہے کہ شروع سے ہی ایک مخصوص جماعت کی تائید کی جارہی ہے۔ تیجسوی نے بتایا کہ جمعہ کے دن آر جے ڈی وفد نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی لیکن اس کی اپیل کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔