تلنگانہ

تلنگانہ: کمپنی کے سوپروائزر نے خودکشی کرلی

پولیس کے مطابق 50 سالہ شیخ سید تقریباً 20سال قبل روزگار کی تلاش میں ضلع سوریاپیٹ کے پسونور گاؤں سے یلم باوی منتقل ہوا تھا۔ وہ وہاں ایک کرائے کے کمرے میں مقیم تھا اور انتمماں گوڑم گاؤں میں واقع ورش بائیوٹیک کمپنی میں بطور سوپر وائزرکام کر رہا تھا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے یادادری بھونگیر ضلع کے یلم باوی گاؤں میں کمپنی کے سوپروائزر نے خودکشی کرلی۔

متعلقہ خبریں
شادی کے دو گھنٹے بعد دولہے نے دی جان
جے جے آر فنکشن ہال محبوب نگر میں عازمین حج کیلئے ٹیکہ اندازی کیمپ کا انعقاد
جمعیۃ علماء کا ممبر بننا باعثِ ثواب اور ملت کیلئے نفع بخش عمل ہے: حافظ پیر خلیق احمد صابر
و قارآباد میں مساجد کمیٹی و میلا د کمیٹی کے زیر اہتمام وقف تریمی قانون کیخلاف زبردست احتجاجی ریلی
محبوب نگر میں راجیو یوا وکاسم اسکیم کے تحت خود روزگار کے لیے درخواستوں کی آخری تاریخ 14 اپریل مقرر

پولیس کے مطابق 50 سالہ شیخ سید تقریباً 20سال قبل روزگار کی تلاش میں ضلع سوریاپیٹ کے پسونور گاؤں سے یلم باوی منتقل ہوا تھا۔ وہ وہاں ایک کرائے کے کمرے میں مقیم تھا اور انتمماں گوڑم گاؤں میں واقع ورش بائیوٹیک کمپنی میں بطور سوپر وائزرکام کر رہا تھا۔

گزشتہ مارچ میں کمپنی نے اپنے ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ کیا، لیکن شیخ سید کو، جو پچھلے 20 سال سے کمپنی میں خدمات انجام دے رہا تھا، دوسروں کے مقابلے میں کم اضافہ دیا گیا۔

اس پر جب اُس نے کمپنی انتظامیہ سے سوال کیا تونامناسب جواب ملا۔ انتظامیہ کے اس رویہ سے دلبرداشتہ ہو کر شیخ سید نے اپنی بیوی شیخ جان بی سے دکھ کا اظہار کیا۔وہ 4 اپریل کو حسبِ معمول ڈیوٹی کر کے رات کو گھر واپس آیا اور بیوی سے کہا کہ اگلے دن اپنے آبائی گاؤں واپس لوٹ رہے ہیں۔

اس نے گھر کے سامان کی پیکنگ میں مدد کی، سب کچھ سمیٹا اور پھر رات 10 بجے سب سوگئے رات تقریباً 11 بجے، جب سب کے سونے کے بعد، اُس نے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی۔

صبح جب وہ کمرے سے باہر نہ آیا تو بیوی اور بچوں کو شک ہوا، دروازہ کھٹکھٹایا، جواب نہ ملنے پر دروازہ کھول کر دیکھا تو وہ پنکھے سے لٹکا ہوا پایا گیا۔

بیوی شیخ جان بی نے الزام لگایا ہے کہ کمپنی میں ایک ملازم شیکھر کی جانب سے مسلسل ہراسانی اور تنخواہ میں ناانصافی کے باعث اُس کے شوہر نے خودکشی کی۔ اس سلسلہ میں چوٹ اپل پولیس نے کمپنی انتظامیہ کے خلاف کیس درج کر کے جانچ شروع کر دی ہیں۔