ایشیاء

فوجی تنصیبات پر حملہ پہلے سے طئے تھا:عمران خان

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ 9 مئی کی آتشزنی کے ذمہ داروں کا پتہ چلانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ اپنے آپ سے بلین روپیوں کا سوال پوچھا جائے کہ تشدد کا سب سے زیادہ فائدہ کسے ہوا۔

لاہور: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے منگل کے دن کہا کہ ان کی گرفتاری کے بعد گزشتہ ماہ فوجی تنصیبات پر حملہ ان کی پارٹی کے خلاف ”اچوک نشانہ کے ساتھ“ کارروائی کرنے کے لئے پہلے سے طئے تھا۔

متعلقہ خبریں
پاکستانی چوکی پر حملہ، 5 فوجی اور 5 دہشت گرد ہلاک
عدت نکاح کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کی سزا کےخلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ
وزیراعظم صاحب آپ کے بھی چھ بھائی ہیں ۔ اویسی کی مودی پر تنقید
گانجہ کے نشہ میں دُھت ٹولی کا دو افراد پر قاتلانہ حملہ
کنہیا کمار، ببر شیر ہے: کانگریس

70 سالہ عمران خان نے سلسلہ وار ٹویٹس میں شہباز شریف حکومت کو نشانہ ئ تنقید بنایا۔ ایک دن قبل قومی اسمبلی نے عمران خان کی پارٹی کا نام لئے بغیر قرارداد منظور کی تھی کہ 9مئی کے تشدد میں ملوث سیاسی جماعت کے خلاف تیزی سے کارروائی کی جائے۔

 پی ٹی آئی سربراہ عمران خان نے یہ بھی کہا کہ 9 مئی کی آتشزنی کے ذمہ داروں کا پتہ چلانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ اپنے آپ سے بلین روپیوں کا سوال پوچھا جائے کہ تشدد کا سب سے زیادہ فائدہ کسے ہوا۔ بات واضح ہے کہ پی ٹی آئی کو تو نہیں ہوا۔

 سابق وزیراعظم نے سوال کیا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کے اندرون 48 گھنٹے اچوک نشانہ کے ساتھ پوری طرح منصوبہ بند کارروائی کیسے ہوئی۔ پی ٹی آئی کے 10 ہزار ورکرس‘ حامی اورمیڈیا میں اس کا ساتھ دینے والے سلاخوں کے پیچھے پہنچادیئے گئے۔

بات بالکل واضح ہے کہ اس کی منصوبہ بندی پہلے ہی ہوچکی تھی۔ عمران خان لاہور میں اپنے زماں پارک والے بنگلہ میں عملاً نظربند ہیں۔ پنجاب پولیس نے اسے اپنے کنٹرول میں لے رکھا ہے۔ پی ٹی آئی کے کسی بھی ورکر کو وہاں رہنے کی اجازت نہیں۔

ملک کی نفاذِقانون ایجنسیوں پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہماری سیکوریٹی فورسس آدھی رات کو ہمارے مکانوں پر چھاپے ماررہی ہیں۔ دروازے توڑے جارہے ہیں‘ گھروں میں توڑپھوڑ  اور لوٹ مار کی جارہی ہے۔ خواتین کو گالیاں دی جارہی ہیں۔

 انہیں ہراساں کیا جارہا ہے اور دھمکایا جارہا ہے۔ مطلوبہ شخص موجود نہ ہو تو اس کے بچوں‘ باپ اور نوکروں کو تک اٹھاکر جیل میں پھینک دیا جارہا ہے۔

 یو این آئی کے بموجب پاکستان کی قومی اسمبلی نے پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت 9 مئی کو ملک گیر فسادات کے سلسلہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان سمیت تمام شرپسندعناصر کے خلاف فوری سماعت کے لئے قرارداد منظورکرلی۔

قومی اسمبلی نے 9 مئی کے شرپسندوں کے خلاف کیسس ملٹری ایکٹ کے تحت چلانے کی قرارداد منظور کرلی۔جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے خلاف قرارداد پیش کی۔9

 مئی کے حوالے سے مذمتی قرارداد کے متن کے مطابق ایک جماعت اور اس کے قائد نے 9 مئی کو تمام حدود پار کردیں، آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے فوجی تنصیبات پر حملے کیے، ان کے حملوں سے ریاستی اداروں اور ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، آئین اور قانون کے تحت ان کے خلاف کارروائی مکمل کی جائے۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ملزمین کے خلاف کارروائی میں ایک دن کی تاخیر بھی نہ کی جائے۔

 ان کی جماعت کے کارکن اور رہنما بھی ان کی کارروائیوں سے لاتعلقی اختیار کر رہے ہیں، شرپسندوں اور مجرموں کے خلاف کارروائی کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔

قرارداد کے متن کے مطابق دنیا میں فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے پر کارروائی کا اختیار افواج کو حاصل ہوتا ہے لہٰذا تمام افراد کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے سزائیں دی جائیں۔

اس موقع پر اپنے بیان میں خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ ایک منصوبے کے تحت فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے، میانوالی ائیر بیس پر 85 جہاز موجود تھے جن کو جلانے کی کوشش کی گئی، 9 مئی کے واقعات کے تمام شواہد موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ پوری دنیا میں فوجی تنصیبات پرحملوں کے کیس فوجی عدالتوں میں چلتے ہیں، ہم نے کوئی نیا قانون نہیں بنایا بلکہ یہ قانون پہلے سے موجود ہے جہاں دہشت گردی ہوگی وہاں دہشت گردی قانون کے تحت کیس چلے گا جہاں 16 ایم پی او کے تحت کیس چلنا ہے اسی کے مطابق چلے گا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ جنہوں نے جہازوں کو نشانہ بنایا، قلعہ بالا حصار کو نشانہ بنایا گیا، آرمی ایکٹ کے تحت کیس چلے گا۔بعد ازاں قومی اسمبلی میں 9 مئی کے حوالے سے قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔پی ایم ایل۔این کے سینئر رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری پر حملہ کر رہی ہے۔

a3w
a3w