تلنگانہ میں قبل از وقت انتخابات کے قیاس آرائیوں کا بازار گرم
بی جے پی کے اس منصوبہ سے واقف کے سی آر، امکان ہے کہ دسمبر 2022 میں ہی اسمبلی اجلاس کے بعد اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ اگر دسمبر میں اسمبلی تحلیل کردی جاتی ہے تو مئی2023 میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوں گے۔
حیدرآباد: ٹی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان جاری سیاسی لڑائی نے اُس وقت نیا موڑ لے لیا جب دونوں جماعتوں نے قبل از وقت انتخابات کو حربہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ حالیہ عرصہ کے دوران تلنگانہ میں قبل از وقت انتخابات کے متعلق قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہوگیا تھا۔
چند ہفتہ قبل منعقدہ پارٹی اجلاس کے دوران چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے واضح کیا تھا کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات مقررہ وقت پر ہی منعقد کئے جائیں گے۔مگر گذشتہ 2 دنوں سے پھر ایک بار قبل از وقت انتخابات کے انعقاد کے متعلق قیاس آرائیوں کا بازار دوبارہ گرم ہوگیا۔
اس کی ایک وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ شائد وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ کے لئے قبل از انتخابات کیل ئے جاسکتے ہیں۔ شیڈول کے مطابق تلنگانہ میں آئندہ اسمبلی انتخابات دسمبر2023 اور پارلیمنٹ الیکشن کے مئی2024 میں منعقد ہونا ہے۔
سیاسی حلقوں میں گشت خبروں کے مطابق نریندر مودی، دسمبر2023 میں پارلیمنٹ کے انتخابات منعقد کرانے پر غور کررہے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ پارلیمنٹ اور تلنگانہ اسمبلی کیلئے ایک ساتھ انتخابات منعقد کرنے کیلئے امکانات روشن ہیں۔ عموماً پارلیمنٹ انتخابات میں قومی مسائل اور اسمبلی انتخابات میں مقامی مسائل کو موضوع بحث بنایا جاتا ہے۔
بی جے پی قیادت کا احساس ہے کہ پارلیمنٹ اور تلنگانہ اسمبلی کیلئے ایک ساتھ انتخابات کروانے سے سیاسی فائدہ حاصل ہوگا۔ ٹی آر ایس کے اسمبلی انتخابات میں امکانات کو نقصان پہنچانے کیلئے ایک ساتھ انتخابات منعقد کرانے کیلئے منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔
بی جے پی کے ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت کا منصوبہ ہے کہ آئندہ بجٹ اجلاس جو فروری2023 میں منعقد ہونے والا ہے کہ بعد پارلیمنٹ کو تحلیل کردیا جائے گا۔ اپریل میں پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے بعد اندرون چھ ماہ انتخابات منعقد کروانا ہوتا ہے۔
جس کا مطلب ہے کہ ستمبر یا اکتوبر 2023 میں عام انتخابات منعقد کئے جاسکتے ہیں۔ اُس وقت تک تلنگانہ اسمبلی کی میعاد کی تکمیل کیلئے صرف2 ماہ کا عرصہ باقی رہ جائے گا۔ اور ایسی صورت میں الیکشن کمیشن پارلیمنٹ اور تلنگانہ اسمبلی کے لئے ایک ساتھ انتخابات منعقد کرانے کافیصلہ کرسکتا ہے۔
بی جے پی کے اس منصوبہ سے واقف کے سی آر، امکان ہے کہ دسمبر 2022 میں ہی اسمبلی اجلاس کے بعد اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ اگر دسمبر میں اسمبلی تحلیل کردی جاتی ہے تو مئی2023 میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوں گے۔
اور پارلیمنٹ انتخابات کیلئے ابھی ایک سال کا عرصہ باقی رہے گا۔ اس طرح پارلیمنٹ اور تلنگانہ اسمبلی انتخابات کو ایک ساتھ منعقد کرنے سے روکا جاسکے گا۔ان حالات میں قیاس لگایا جارہا ہے کہ دسمبر میں اسمبلی کے مختصرمدت کے اجلاس کے بعد تلنگانہ اسمبلی کو تحلیل کردیا جائے گا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹی آر ایس اور بی جے پی کی جانب سے اپنے اپنے کارکنوں کو انتخابات کا سامنا کرنے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ٹی آر ایس بی جے پی کے پارلیمنٹ اور اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے منصوبہ کو ناکام بنانا چاہتی ہے۔ تو بی جے پی اپنی حکمت عملی کو کامیاب ہوتا ہوا دیکھنا چاہتی ہے۔