تلنگانہ

تلنگانہ حکومت کا بی سی سروے: مسلمانوں کے لیے ضروری ہدایات

تلنگانہ حکومت کا بی سی سروے ایک اہم اقدام سمجھا جا رہا ہے، اور علاقے کے مسلمانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سروے کو ہلکا نہ لیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت کا بی سی سروے ایک اہم اقدام سمجھا جا رہا ہے، اور علاقے کے مسلمانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سروے کو ہلکا نہ لیں۔ تحریک مسلم شبان کے صدر محمد مشتاق ملک نے اس بات پر زور دیا کہ جب سروے کے نمائندے آپ کے مکان پر آئیں تو گھر کے ہر فرد کا نام BC-E کے خانے میں لکھوانا ضروری ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ‘سید’، ‘پٹھان’، اور ‘مرزا’ جیسے الفاظ اس زمرے میں شامل نہیں ہیں۔

متعلقہ خبریں
مودی، ذات پات پر مبنی مردم شماری زبان پر لانے سے تک ڈرتے ہیں : راہول گاندھی
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ایک اجلاس تحریک مسلم شبان کے صدر دفتر پر منعقد ہوا تاکہ شان رسالتؐ کے گستاخ کے خلاف تلنگانہ بند اور یوم سیاہ کے اظہار تشکر و جائزے کے لیے تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ اس اجلاس میں مختلف جماعتوں کے نمائندے شریک ہوئے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے 5 نومبر 2024 سے شروع ہونے والے بی سی سروے کو تلنگانہ کے مسلمانوں کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔ یہ سروے مسلمانوں کی تعداد، معاشی، تعلیمی، اور سماجی حیثیت کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرے گا، جو مسلمانوں کے مستقبل کی پالیسیوں، بجٹ، اور تعلیمی ترقی کے منصوبوں کی تشکیل میں مددگار ثابت ہوں گی۔

کمیٹی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے علاقوں میں اس سروے کے حوالے سے چوکس رہیں۔ مساجد کی کمیٹیاں اور محلے کے معززین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ سروے کرنے والے نمائندوں کے ساتھ ایک ایک گھر جائیں اور رہنمائی فراہم کریں۔

اجلاس میں ریاست اور ملک کی موجودہ صورتحال پر بھی غور و خوص کیا گیا، ساتھ ہی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے استحکام کے حوالے سے بھی بحث کی گئی۔ اس اجلاس میں محمد مشتاق ملک، محمد عبدالعزیز (صدر ایم پی جے)، ڈاکٹر توفیق احمد (وحدت اسلامی)، شکیل ایڈوکیٹ (مسلم لیگ)، تقی رضا عابد (صدر تنظیم جعفریہ)، مولانا حافظ خالد علی خان، مفتی منظور احمد، شکیل دیانی، مجاہد مشتاق، محمد رحیم اللہ خان نیا زی (صدر غلامان مصطفی کمیٹی و سابق صدر اردو اکیڈیمی)، شفیق شرفن، املی بن مسجد، فیصل خان اور دیگر نے خطاب کیا۔

اجلاس کا آغاز قرآن مجید کی تلاوت سے ہوا، جس میں ملت کے اتحاد پر زور دیا گیا۔