تلنگانہ

تلنگانہ قانون ساز کونسل کانگریس کیلئے چیلنج

تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات میں کانگریس کی شاندار جیت کے بعد اب قانون ساز کونسل اس کے لئے چیلنج سے بھراہوا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات میں کانگریس کی شاندار جیت کے بعد اب قانون ساز کونسل اس کے لئے چیلنج سے بھراہوا ہے۔

متعلقہ خبریں
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
بی آر ایس کے سلسلہ وار اجلاسوں کا اختتام
عثمانیہ ہاسپٹل کیلئے نئی عمارت تعمیر کی جائے گی: ہریش راؤ
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا

یوان بالا میں بی آرایس کا مکمل غلبہ ہے جہان پر جیون ریڈی کانگریس پارٹی کے واحد رکن ہیں۔

40رکنی کونسل میں گورنر کے نامزد کردہ کوٹہ میں سے دو نشستیں مخلوعہ ہیں۔ اسمبلی کے انتخابات جن کے نتائج کا گذشتہ روز اعلان کیاگیا میں کونسل کے چار ارکان نے کامیابی حاصل کی ہے جس کے نتیجہ میں انہیں کونسل کی رکنیت سے استعفیٰ دینا پڑے گا۔

قانون ساز اسمبلی کے کوٹہ سے کڈیم سری ہری، کوشک ریڈی،گریجویٹس کے کوٹہ پلا راجیشور ریڈی،ادارہ جات مقامی کوٹہ سے کے نارائن ریڈی اس فہرست میں ہیں۔

بی آرایس کے ایم ایل سی کے دامودر ریڈی کانگریس میں شامل ہوگئے ہیں۔ اس وقت کونسل میں مجلس کے دو ارکان ہیں، ایک رکن بی جے پی اور ایک آزاد رکن ہے۔ باقی 28 کا تعلق بی آرایس سے ہے۔

2025 تک دیگر ایم ایل سی کے عہدے خالی ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ گورنر کے کوٹہ سے خالی دو نشستوں کے جلد پُر ہونے کا امکان ہے۔ اس صورتحال میں قانون ساز کونسل کانگریس کے لیے چیلنج بن جائے گا۔