تلنگانہ

تلنگانہ قانون ساز کونسل کانگریس کیلئے چیلنج

تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات میں کانگریس کی شاندار جیت کے بعد اب قانون ساز کونسل اس کے لئے چیلنج سے بھراہوا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات میں کانگریس کی شاندار جیت کے بعد اب قانون ساز کونسل اس کے لئے چیلنج سے بھراہوا ہے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری
بی آر ایس کے سلسلہ وار اجلاسوں کا اختتام
عثمانیہ ہاسپٹل کیلئے نئی عمارت تعمیر کی جائے گی: ہریش راؤ
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری

یوان بالا میں بی آرایس کا مکمل غلبہ ہے جہان پر جیون ریڈی کانگریس پارٹی کے واحد رکن ہیں۔

40رکنی کونسل میں گورنر کے نامزد کردہ کوٹہ میں سے دو نشستیں مخلوعہ ہیں۔ اسمبلی کے انتخابات جن کے نتائج کا گذشتہ روز اعلان کیاگیا میں کونسل کے چار ارکان نے کامیابی حاصل کی ہے جس کے نتیجہ میں انہیں کونسل کی رکنیت سے استعفیٰ دینا پڑے گا۔

قانون ساز اسمبلی کے کوٹہ سے کڈیم سری ہری، کوشک ریڈی،گریجویٹس کے کوٹہ پلا راجیشور ریڈی،ادارہ جات مقامی کوٹہ سے کے نارائن ریڈی اس فہرست میں ہیں۔

بی آرایس کے ایم ایل سی کے دامودر ریڈی کانگریس میں شامل ہوگئے ہیں۔ اس وقت کونسل میں مجلس کے دو ارکان ہیں، ایک رکن بی جے پی اور ایک آزاد رکن ہے۔ باقی 28 کا تعلق بی آرایس سے ہے۔

2025 تک دیگر ایم ایل سی کے عہدے خالی ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ گورنر کے کوٹہ سے خالی دو نشستوں کے جلد پُر ہونے کا امکان ہے۔ اس صورتحال میں قانون ساز کونسل کانگریس کے لیے چیلنج بن جائے گا۔