تلنگانہ

آرٹی سی بس کرایوں میں اضافہ کے خلاف بی آرایس کی منیجنگ ڈائرکٹر سے نمائندگی

کے ٹی آر، سرینواس یادو اور پدما راو آر ٹی سی بس میں سوار ہوئے، جبکہ ہریش راو مہدی پٹنم سے شہر کی بس میں سوار ہوئے۔ اسی طرح تمام ایم ایل ایز شہر کے مختلف حصوں سے بسوں میں سوار ہو کر بس بھون کی طرف روانہ ہوئے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کی اصل اپوزیشن بی آرایس کے قائدین نے آرٹی سی بس کرایوں میں اضافہ کے خلاف آرٹی سی کے منیجنگ ڈائرکٹر سے نمائندگی کی۔

متعلقہ خبریں
سوشل میڈیا پوسٹ، کے ٹی آر کے خلاف 2کیس درج
فوڈ فیسٹیول کا مقصد طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور میعاری پکوانوں سے واقف کروانا
ہائی کورٹ کی حائیڈرا کمشنر پر کڑی تنقید، "عدالتی طاقت دکھانا پڑا تو دکھائیں گے!”
مولانا ابوالکلام آزاد فرد واحد کا نام نہیں، بلکہ اپنی ذات میں خود ایک انجمن:ضلع کلکٹر محبوب نگر وزئیندرا بوئی
نوین یادو کی پُرجوش اپیل: "میں آپ کا اپنا بیٹا ہوں، میرے ساتھ کھڑے ہو جائیں”


جمعرات کی صبح پولیس نے کئی سینئر بی آر ایس قائدین کو پارٹی کے ”چلو بس بھون“ پروگرام سے قبل گھروں میں نظر بند کر دیا تاہم بعد میں انہیں جانے کی اجازت دی گئی۔


یہ احتجاج اضافی بس کرایوں کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کرنے کے لئے کیا گیا تھا، جسے بی آر ایس نے غریب مخالف اور ناانصافی قرار دیا ۔


کے ٹی آر، سرینواس یادو اور پدما راو آر ٹی سی بس میں سوار ہوئے، جبکہ ہریش راو مہدی پٹنم سے شہر کی بس میں سوار ہوئے۔ اسی طرح تمام ایم ایل ایز شہر کے مختلف حصوں سے بسوں میں سوار ہو کر بس بھون کی طرف روانہ ہوئے۔

راستے میں انہوں نے مسافروں سے ملاقات کی، بس کرایوں میں اضافہ کے بارے میں ان کی رائے لی اور مسافروں پر غیر ضروری بوجھ کے بارے میں آگاہی فراہم کی تاہم پولیس نے راستے میں ان کی نقل و حرکت میں رکاوٹ ڈالی، بعض قائدین کو حراست میں لیا اور انہیں دور دراز کے مقامات پر چھوڑ دیا تاکہ ان کی آمد میں تاخیر ہو۔


کے ٹی آر نے اس اقدام کو غیر جمہوری اور کانگریس حکومت کی عدم تحفظ کی علامت قرار دیا اور کہا کہ بی آر ایس احتجاج جاری رکھے گی جب تک اضافی شدہ کرائے واپس نہیں لئے جاتے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ پولیس کی یہ دباووالی کارروائی بی آر ایس کے لئے نئی نہیں ہے اور پارٹی حکومت سے کرایوں کے اضافہ کو واپس لینے تک احتجاج جاری رکھے گی۔